مقبوضہ وادی میں کرفیو کو 20 روز ہو گئے ہیں، تمام تر پابندیوں کے باوجود کشمیر میں زبردست احتجاج جاری، سری نگر سورہ میں بھارتی فوج کے خلاف مظاہرہ ہوا، خواتین بھی احتجاج میں شریک ہوئیں، بھارتی فوج کی فائرنگ اور پیلٹ گن سے درجنوں کشمیری زخمی ہوگئے۔
کشمیری قیدی کہاں منتقل کیے گئے …. جانئے
بھارتی فوج نے گھروں میں محصور لوگوں کو بھی نہ چھوڑا، گھروں میں آنسو گیس فائر کئے جس سے کشمیری خاتون شہید ہوگئی۔
شہید خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ کشمیر میں کچھ بھی نارمل نہیں ہے، یہ بھارتی میڈیا ہے، وہ جو ہمارے ارد گرد ہو رہا ہے نہیں دکھا سکتے، وہ یہاں سب نارمل دکھا رہے ہیں لیکن کشمیر میں کچھ بھی معمول پر نہیں، میرے بچے روز مجھ سے پوچھتے ہیں کہ ماما کیوں چلی گئیں، یہ بہت تکلیف دہ ہے۔
اس وقت کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہیں۔ پیلٹ گن سے زخمی کشمیریوں نے ٹھیک ہوتے ہی دوبارہ احتجاج میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔
قابض بھارتی فوج نے ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے گرفتار کر لیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں مزید قیدیوں کی گنجائش نہیں ہے جس کے بعد سینکڑوں قیدیوں کوکشمیر سے بھارت کی مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
حریت رہنماوں نے کشمیریوں کو تمام تر پابندیوں کو توڑنے اور چٹان کی طرح قابض فوج کے سامنے ڈٹ جانے کی اپیل کی ہے۔