مقصدِ حَیات تحریر:افشین

ہر انسان کی زندگی کا ایک خاص مقصد ہوتا ہے جسکو پورا کرنے کے لیے وہ دن رات کوشاں رہتا ہے اس دنیا میں کوئی بھی انسان بغیر مقصد کے نہیں بھیجا گیا. بس ضروری یہ ہے کہ ہمیں اپنے مقصدِ حیات کو جاننے کی ضرورت ہوتی ہے جیسے چھوٹے بچے کو پڑھائی کا شوق اور کچھ بننے کی اُمَنگ مثلاً ڈاکٹر،انجینیئر اور بہت سے شعبے ہیں جو وہ چاہے بن جائے پر اپنے مقصدِ حیات کو پانے کے لیے بہت محنت کرنی پڑتی ہےکچھ لوگ اپنے مقصدِ حیات سے لا علم رہتے ہیں اور بے مقصد زندگی گزار کے چلے جاتے ہیں کچھ لوگوں کا مقصد دوسروں کو خُوشیاں دینا اور دوسروں کے لیے جینا ہوتا ہے ایسے لوگ ہی حقیقی زندگی کے ہیرو ہوتے ہیں ایسی بہت سے مثالیں پاکستان کی تاریخ اور دورِحاضر میں موجود ہیں جنہوں نے اپنی زندگی اور مال ومتاع دوسروں کی امداد میں وقف کردی ایسی شخصیات کا نام ہمیشہ سب کے لیے قابل احترام رہتا ہے اور کتابوں کے اوراق میں نمایاں مثال کے طور پہ لکھا جاتا ہے اور ہماری آنے والی نسلیں اس سے متاثر ہو کے ان جیسا بننے کی خواہش کرتی ہیں.
جس شعبے میں ہماری دلچسپی ہو اس شعبے میں جانے کے لیے ہم کوشاں رہتے ہیں پر اچھا انسان بننے میں اگر اتنی محنت کریں تو دین و دنیا میں سرخرو رہیں.
اپنے مقصدِ حیات کو سب سے پہلے جاننے پھر پانے کی کوشش کریں بغیر مقصد کے جینا کوئی جینا نہیں جیسے ارطغرل غازی نے اپنے جینے کا ایک مقصد بنایا اور اس کے لیے کتنی قربانیاں دیں ایسے بہت سے نیک اور بہادر لوگ ہمیشہ کی حیات پا گئے کیونکہ انہوں نے خود سے زیادہ دوسروں کا سوچا خودغرضی کی زندگی آپکو سوائے شرمندگی کے کچھ نہیں دیتی سر اٹھا کے جئیں جیسے قابل محترم ایدھی صاحب نے اپنی ساری زندگی دوسروں کی خدمت میں وقف کی اور جاتے بھی انکے چہرے پہ مُسکراہٹ تھی اور اپنی انکھوں سے کسی کی اندھیری زندگی میں روشنیاں بکھیر گئے ایسی مثال قابل رشک ہے ایسی قابل محترم شخصیات قوم کا قیمتی سرمایہ ہوتی ہیں ایسی شخصیات سے ہی تو قومیں آباد ہے اگر دوسروں کا سوچنے والے ناں رہیں تو خود غرض لوگ تو ایک دوسرے کو نوچ کھائیں. آپ سب کی زندگی کا بھی ایک مقصد ہے اور جب تک سانس رواں رہے مقصد کی تکمیل کے لیے کوشش کرتے رہنا چاہیے تاکہ زندگی میں اتنا اطمینان رہے کہ ہم کچھ تو کیا ہے. ایک لڑکی کی جب شادی ہو جاتی ہے وہ سمجھتی ہے بس مقصد ختم ہوگیا مگر شادی کے بعد گھر کو جنت بنانا اور بچوں کی اچھی تربیت کر کے قوم کو اچھے بیٹے دینا ان کو یہ سیکھانا کہ دوسروں کے لیے جینا اور سب کو خوشیاں دینے والے بننا یہ بھی ایک مقصد ہی ہوتا ہے کسی کو بھی اللّه پاک بے مقصد نہیں بھیجا !ایک لاچار انسان یا معذور انسان جب اس دنیا میں رونقیں دیکھتا ہے سب کو کچھ نا کچھ کرتے دیکھتا ہے اس کے دل میں بھی ایک خواہش اُبھرتی ہے کہ میں بھی ایسے کام کروں اکثر خود کو بے مقصد سمجھ لیتے ہیں جیسے کہ میں خود اسکی مثال ہوں مجھے بھی لگا میں اس دنیا میں ویسے آگئ کوئی مقصد نہیں کچھ کر نہیں سکتی پر اللہ پاک بھیجا ہے ضرور مرنے سے پہلے ایسا کچھ کر جاوں گی کہ دنیا کی نظر میں نا سہی اللّه کے آگے سرخرو ہوجاوں گی انشااللّه
کہنا یہ چاہتی ہوں اپنی زندگی کا مقصد بنائیں خوشیاں بکھیریں !! ناں کہ خوشیاں چھیننے والے بنیں اور ہمت نہ ہاریں اللّه پاک آپکو سب دیا طاقت دی مکمل انسان بنایا آپ دوسروں کا سہارا بنیں انکی آدھوری سے زندگی میں دیے کی مانند اُجالا کریں ۔ تاکہ آپ سب بھی عظیم شخصیات کی طرح مقصد حیات پا لیں !!

"شمع کی مانند بنیں چاروں اطراف روشنی بکھیر کے خود پگھل جاتی ہے ”

Comments are closed.