کراچی میں مردم شماری میں بے ضابطگیوں پر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم کو خط لکھ دیا جس میں انہوں نے کراچی کی گنتی کو پوری اور حلقہ بندیاں صحیح اعداد و شمار کے مطابق کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، جبکہ مردم شماری میں بے ضابطگیوں پر امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم کو خط لکھا کہ کراچی کی آبادی کو 2017 کی مردم شماری میں آدھا کردیا گیا تھا، حالیہ مردم شماری میں کراچی میں 63 فیصد اضافہ ظاہر کیا گیا جبکہ لاہور اور اسلام آباد میں 113 اور 90 فیصد آبادی میں اضافہ دکھایا گیا ہے۔
علاوہ ازیں خط میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مردم شماری کے عمل میں حکومت سندھ کا کردار منفی رہا ہے، اور پیپلزپارٹی نہیں چاہتی کہ کراچی کی آبادی میں درست اضافہ ہو سکے، وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ کراچی کی گنتی پوری کی جائے، حلقہ بندیاں صحیح اعداد و شمار کے مطابق کی جائیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
حکومت کی مدت کے آخری دن، قومی اسمبلی میں مزید قوانین منظور
اعجاز چوہدری کو جیل میں بی کلاس کی فراہمی کی درخواست پر سماعت ملتوی
میڈیا ملازمین کی کم سے کم تنخواہ حکومت کی مقررکردہ ہوگی،مریم اورنگزیب
عمر فاروق ظہور نامی شخص سے کبھی ملا اور نہ ہی فون پر بات کی،شہزاد اکبر
خیال رہے کہ گزشتہ مئی میں ادارہ شماریات کے مطابق 22 مئی کے بعد تصدیق کا عمل شروع ہوگا جو 31 مئی تک جاری رہے گا جبکہ ملک بھر میں جاری ساتویں ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری میں 4 روز کے وقفے کے بعد ایک بار پھر توسیع کردی گئی تھی. مردم شماری کا عمل صوبہ بلوچستان کے علاوہ ملک کے مختلف 66 اضلاع میں 22 مئی تک جاری رہنے کا کہا گیا تھا، جبکہ اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ کی آبادی 5 کروڑ 75 لاکھ جبکہ کراچی ڈویژن کی ایک کروڑ 90 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔