سابق صدر آصف زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے عوامی مقامات پر مردوں کے داخلے پر نیا بیان جاری کیاہے-
باغی ٹی وی : لاہور مینار پاکستان پارک میں عائشہ اکرم نامی ٹک تاکر خاتون کے ساتھ ہونے والے حادثے پررد عمل د یتے ہوئے بختاور بھٹو نے مردوں کے عوامی مقامات میں داخلے پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا تھا تاہم اب انہوں نے عوامی مقامات پر مردوں پر پابندی عائد کرنے کے اپنے بیان پر وضاحت دی ہے۔
Re my tweet banning men from public. I stand by it. Single men should not be allowed out without being escorted by sisters, mothers, wives or daughters – perhaps then they will think twice before assaulting women. With repeated & increasing incidents of assault no better option.
— Bakhtawar B-Zardari (@BakhtawarBZ) August 23, 2021
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے جاری اپنے ایک اور بیان میں کہا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر مردوں کے داخلے پر پابندی کے مطالبے پر ابھی بھی قائم ہیں تاہم مردوں کو بہنوں، ماؤں بیٹیوں اور بیویوں کے بغیر اکیلے عوامی مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے شاید وہ اس طرح پھر سے خواتین پر حملہ کرنے کا سوچیں گے –
بختاور بھٹو نے مزید لکھا کہ خواتین پر پے در پے بڑھتے ہوئے اس طرح کے واقعات کو روکنے کا اور کوئی بہتر آپشن نہیں۔
تو پھر یہی میعیار خواتین کے لیے بھی ہونا چاہیے کوئ محرم کے بغیر باہر نہ نکلے ۔
تھوڑا حوصلہ کرکے اپنے ٹیوٹ میں اسکا بھی اضافہ کردو۔ فارمی بٹھو۔— Sheharyar Taimur (@SheharyarTaimur) August 23, 2021
بختاور بھٹو کے اس ٹوئٹ پر صارفین کا کہنا ہے کہ تو پھر یہی میعیار خواتین کے لیے بھی ہونا چاہیے کوئ محرم کے بغیر باہر نہ نکلے تھوڑا حوصلہ کرکے اپنے ٹویٹ میں اسکا بھی اضافہ کردو۔
There are hundreds of places where mens are not allowed to enter without any female such as public parks, shopping malls, etc . I agree with you but a women should also not allowed to get there without her brother, father or any relative so that she also feel safe everywhere .
— Muhammad Bilal Inam (@muhamma13867874) August 23, 2021
ایسا کیوں نہیں کرواتی آپ
کہ عورتوں کا عوامی مقامات پر جانی پر پابندی ہو جائے
جب نا آئیں گی عورتیں، تو مرد بھی ایسا نہیں کرےگا۔
معاشرا بھی محفوظ رہے گا
عورتیں بھی، مرد بھی اور بچے بھی۔یا پھر عوامی مقامات ہے بند کروا دیں
نا ہونگے نا کوئی آئے گا
نہ ہی ایسے واقعیات ہونگے— راھول ڪمار (@EngrRRahulKumar) August 23, 2021