سعودی عرب:روبوٹ کے ذریعے مرگی کے مریض کے دماغ میں چپ لگا دی گئی

مریض کو لاحق مرگی کا مرض روایتی علاج سے ختم نہیں ہو رہا تھا
0
54
Chip

ریاض: سعودی عرب میں روبوٹ کا استعمال کرتے ہوئے مرگی کے مریض کے دماغ میں ای ای جی چپ لگا دی گئی۔

باغی ٹی وی:عرب میڈیا کے مطابق جدہ میں مریض کو لاحق مرگی کا مرض روایتی علاج سے ختم نہیں ہو رہا تھا کہ کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال اور ریسرچ سینٹر روبوٹ کا استعمال کرتے ہوئے مریض کے دماغ میں چپس لگانے میں کامیاب ہو گیا۔

مریض کو لاحق مرگی کا مرض روایتی علاج سے ختم نہیں ہو رہا تھا ڈاکٹروں نے مریض کے دماغ میں مرگی کی نشاندہی کرنے کے مقصد کے لیے ای ای جی چپ لگائی جسے بعد میں ہٹا دیا جائے گا یہ ایک جدید طبی طریقہ کار ہے جس کا استعمال مشرق وسطیٰ میں پہلی مرتبہ کیا گیا۔

شمالی کوریا کا ایک اور کروز میزائل کا تجربہ

اس ٹیکنالوجی کے ذریعہ کھوپڑی میں 2 ملی میٹر سے زیادہ نہ بڑھنے والے متعدد سوراخ بنا کر الیکٹرو اینسفالوگرافی چپس دماغ میں لگائی جاتی ہیں جس کا مقصد سر کے اندر سے برقی سرگرمی کی پیمائش کرنا اور مرگی کے پیدا ہونے کے مقامات کی تشخیص کرنا ہوتا ہے۔

روبوٹ ٹیکنالوجی ضروری پیمائشوں کا حساب لگانے اور سوراخ کرنے کے لیے صحیح جگہوں کا تعین کرنے میں روایتی “لیکسیل فریم” طریقہ سے بہتر ثابت ہوئی ہے روایتی طریقہ میں وقت بھی زیادہ لگتا اور محنت بھی دوگنا ہوجاتی ہے۔

واضح رہے کہ روبوٹ کا استعمال صرف دماغ میں سلائسس لگانےتک ہی محدود نہیں بلکہ اعصابی امراض سےمتعلق متعدد دیگر سرجریوں میں بھی روبوٹ کا استعمال کیا جا رہا ہے،روبوٹک سرجری دنیا کے معروف طبی مراکز میں ایک حالیہ طبی رجحان ہے اس سے ڈاکٹروں کو زیادہ درستی، لچک اور کنٹرول کے ساتھ بہت سے پیچیدہ آپریشن کرنے کی سہولت مل گئی ہے۔

ٹک ٹاک اور ٹیلی گرام پر پابندی لگانے کا فیصلہ

یہ کامیابی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی خصوصی کوششوں کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے اسی طرح یہ کامیابی مریض کے تجربے اور آپریٹنگ کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز کو استعماال کرنے کی کوششوں کے مرہون منت ہے۔

Leave a reply