ٹک ٹاک اور ٹیلی گرام پر پابندی لگانے کا فیصلہ

صومالیہ کے لوگوں کے اخلاقی طرز عمل کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے
0
56
Somalia

صومالیہ کی حکومت نے سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک اور ٹیلی گرام پر پابندی لگا دی۔

باغی ٹی وی: غیر ملکی میڈیا کے مطابق صومالیہ کی حکومت کا مؤقف ہے کہ دہشت گرد ٹک ٹاک اور ٹیلی گرام کو پراپیگنڈا پھیلانے کیلئے استعمال کرسکتے ہیں اس لیے ان پر پابندی لگادی گئی ہے،صومالیہ کی وزارت مواصلات اور ٹیکنالوجی ملک کے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کو حکم دے رہی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کمپنیوں ٹک ٹاک اور ٹیلی گرام اور جوئے کی سائٹ 1xBet کے لیے رسائی بند کر دیں۔


وزارت کمیونیکیشن صومالیہ کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس دینے والی کمپنیاں 24 اگست سے ٹک ٹاک،ٹیلی گرام پرپابندی یقینی بنائیں صومالیہ کی حکومت نے یہ اقدام عسکریت پسند گروپ الشہاب کے خلاف کارروائی سے پہلے کیا ہے۔

بجلی مزید مہنگی کرنے کا منصوبہ تیار

مواصلات اور ٹیکنالوجی کے وزیر، جامع حسن خلیف نے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں، کمپنیوں کو بلاک کرنے کی وجوہات کے طور پر سیکورٹی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ حکم دیا بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا سائٹس کا استعمال کرتے ہوئے مسلسل خلاف ورزیوں سے معاشرے کی حفاظت اور استحکام متاثر ہوا ہے۔

مزید برآں، وزارت نے کہا کہ وہ صومالیہ کے لوگوں کے اخلاقی طرز عمل کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے جب مواصلات اور انٹرنیٹ ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے زندگی کے طریقے کو متاثر کیا ہے اور "برے طرز عمل” میں اضافہ ہوا ہے۔

خلیف نے بیان میں کہا کہ آپ کو جمعرات 24 اگست 2023 کی شام 11:30 بجے تک مذکورہ بالا درخواستوں کو بند کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے۔ "جو بھی اس حکم پر عمل نہیں کرے گا اسے واضح اور مناسب قانونی اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا الشباب عسکریت پسند گروپ اپنی ویڈیوز، پریس ریلیز اور اپنے کمانڈروں کے ساتھ انٹرویوز کی آڈیو پوسٹ کرنے کے لیے ٹیلی گرام کی میسجنگ سروس کو باقاعدگی سے استعمال کرتا ہے۔

قرض واپس نہ کرنے پربھارتی بینک کاسنی دیول کا گھر نیلام کرنے کا فیصلہ

الشباب اکثر ٹیلیگرام اور ویب سائٹس پر منٹوں میں اپنے حملوں کی خبریں پوسٹ کرتی ہے جیسے ہی ان کے ٹیلی گرام اکاؤنٹس کو ہٹایا جاتا ہے گروپ باقاعدگی سے نئے اکاؤنٹس بناتا ہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ ٹک ٹاک صومالیہ میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی سائٹ ہے۔ اسے نوجوان اور یہاں تک کہ سرکاری اہلکار بھی استعمال کرتے ہیں پچھلے ہفتے، ٹک ٹاک نے ایک بیان پوسٹ کیا جس میں کہا گیا کہ اس نے صومالیہ میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ورکشاپس کی ایک سیریز کی میزبانی کی ہے جس کا مقصد پلیٹ فارم کو محفوظ رکھنا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "صومالیہ میں، ہماری ٹیم نے اسی عرصے کے دوران 280,000 سے زیادہ ویڈیوز ہٹا دی ہیں جو اس کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتی ہیں ہم نے ان میں سے 98.7 فیصد خلاف ورزی کرنے والی ویڈیوز کو رپورٹ کیے جانے سے پہلے ہی ان کا پتہ لگایا اور ہٹا دیا۔ ہمارا فعال نقطہ نظر اپنے صارفین کے لیے ایک محفوظ اور مطابقت پذیر پلیٹ فارم کو برقرار رکھنے کے لیے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

بھارت میں 45 پاکستانی ہندو گرفتار

وزارت کے اس اقدام کو سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کا نشانہ بنایا ٹک ٹاک پر 1.2 ملین فالوورز کے ساتھ عبدالقادر علی محمد جو بلال بلشاوی کے نام سے مشہور ہیں نے کہا کہ حکم پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔

Leave a reply