حال ہی میں ڈرامہ سیریل ”سرراہ” شروع ہوا ہے اس میں جہاں بہت سارے خوبصورت کردار ہیں کہانی ویمن امپاورمنٹ کا درس دیتی ہے وہیں یہ کہانی خواجہ سراہوں کے مسائل کو بھی اجاگر کرتی ہے. ڈرامے میں ایک سین ایسا ہے جس میں باپ اپنے بیٹے کو جو کہ خواجہ سرا ہے اسکو جینے کا ڈھنگ سکھاتے ہوئے اس کو اسکی مرضی کے مطابق جینے کا حوصلہ دے رہا ہوتا ہے ، اس سین پر اعتراض کرتے ہوئے معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے کر دی ہے تنقید انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا ایک لمبا چوڑا نوٹ ، بولیں ابھی تک پاکستانیوں کو ایجنڈا واضح نہیں

ہوا ؟ باپ مرد یا عورت بننے کی بجائے بیٹے کو خواجہ سراہ کی طرح بننے کا درس دے رہا ہے ، پاکستانیوں کب جاگو گے ؟ بچوں کی تباہی میں ہم سب اہم کردار ادا کررہےہیں یوں ماریہ بی نے سرا راہ کی کہانی اور اس میں موجود خواجہ سرا کے کریکٹر کو تنقید کا نشانہ بنایا . یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی ماریہ بی نے فلم جوائے لینڈ کی پاکستان میں نمائش اور اسکی پرموشن پر بھی اعتراض اٹھایا تھا.

اس طرح آپنے پایروں‌کو فروخت کرتےہ ں شرعیت پر عمل کرنے مرد یا عورت بننے خواجہ سراہ کی طرح بننے کیا کہہ رہےہ یں . اصلاحی پاکاستانیوں جاگو ایجنڈا واضح نہیں ہوا بچوں کی تباہی میں اہم کردار ادا کررہےہ یں جوائے لینڈ پر اعتراض کیا .

Shares: