مرکزی بینک بنا حکومتی اجازت کسی ادارے کو پیسہ نہیں دے سکتا. ڈاکٹر نجیب خاقان

0
48

مرکزی بینک بنا حکومتی اجازت کسی ادارے کو پیسہ نہیں دے سکتا. ڈاکٹر نجیب خاقان

ماہر معاشی امور اور وزرات خزانہ کے سابق ترجمان ڈاکٹر نجیب خاقان کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک حکومتی اجازت کے بغیر کسی ادارے کو پیسے جاری نہیں کرسکتا جبکہ ڈاکٹر نجیب خاقان کا کہنا ہے کہ اگرچہ مرکزی بینک ایک خودمختار ادارہ ہے لیکن وہ حکومتی اجازت کے بغیر پیسے کسی ادارے کو جاری نہیں کر سکتا۔

ماہر معاشی امور اور وزرات خزانہ کے سابق ترجمان کے مطابق اسٹیٹ بینک کے پاس موجود حکومت کا پیسہ ہوتا ہے اسے فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ کہا جاتا ہے اور یہ وزیر خزانہ کے دستخط کے بنا جاری نہیں ہو سکتے۔ انھوں نے بتایا کہ اس وقت ملک میں زیرو بوروئنگ کی پالیسی ہے اس لیے اسٹیٹ بینک کسی ادارے کو ادھار بھی جاری نہیں کر سکتا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عامر شہزاد کی موت کو جے آئی ٹی نے طبعی قرار دے دیا
عثمان بزدار کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن میں ایک اور انکوائری کا آغاز
26 سال کے بعد بھی شاہ رخ خان کا کرشمہ قائم ہے شامک داور
کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا
سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟‌
سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ
پاکستان کیساتھ سٹاف لیول معاہدے پر جلد دستخط ہوجائیں گے. ڈائریکٹر آئی ایم ایف مڈل ایسٹ
جناح انٹرنشنل ائیرپورٹ کے فوڈ کاؤنٹرز پر نامناسب پیپر پلیٹ میں کھانا دینے کا انکشاف
تاہم واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے اسٹیٹ بینک کو پنجاب اسمبلی کے الیکشن کے لیے 21 ارب روپے جاری کرنے کے حکم دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پنجاب میں انتخابات کے لئے فنڈز کی عدم فراہمی کے خلاف ان چیمبر سماعت کانفرنس روم میں کی اور جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی کانفرنس روم میں موجود تھے۔ جب کہ اٹارنی جنرل اور سیکرٹری و ڈی جی لا الیکشن کمیشن کے علاوہ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے حکام بھی چیف جسٹس کے کانفرنس روم میں موجود رہے۔

Leave a reply