مارلن سیموئلز کو انسداد بدعنوانی کی خلاف ورزیوں پر چھ سال کی پابندی کا سامنا

0
142

ویسٹ انڈیز کے سابق بلے باز مارلن سیموئلز پر ایمریٹس کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے انسداد بدعنوانی کوڈ کی خلاف ورزی کا مرتکب پائے جانے کے بعد 6 سال کی تمام کرکٹ سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ سیموئلز کو آئی سی سی نے ای سی بی کوڈ کے تحت نامزد انسداد بدعنوانی عہدیدار کی حیثیت سے ستمبر 2021 میں کل چار الزامات میں چارج کیا تھا اور پھر اس سال اگست میں ان جرائم کا مجرم پایا گیا تھا۔ جمعرات کو آئی سی سی کی جانب سے چھ سال کی پابندی کی توثیق کی گئی اور یہ 11 نومبر 2023 سے شروع ہو گی۔

سیموئلز کو جن چار الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا وہ درج ذیل ہیں:

آرٹیکل 2.4.2 (اکثریتی فیصلے کے ذریعے) – نامزد اینٹی کرپشن آفیشیل کو ظاہر کرنے میں ناکامی، کسی بھی تحفے، ادائیگی، مہمان نوازی یا دیگر فائدے کی وصولی جو ایسے حالات میں دی گئی تھی جس سے حصہ لینے والے یا کھیل کے کرکٹ کی بدنامی ہو

آرٹیکل 2.4.3 (متفقہ فیصلہ) – 750 امریکی ڈالر یا اس سے زیادہ کی مہمان نوازی کی نامزد کردہ انسداد بدعنوانی سرکاری رسید کو ظاہر کرنے میں ناکام ہونا ،

آرٹیکل 2.4.6 (متفقہ فیصلہ) – نامزد انسداد بدعنوانی اہلکار کی تحقیقات میں تعاون کرنے میں ناکامی کے صورت میں اور

آرٹیکل 2.4.7 (متفقہ فیصلہ) – ان معلومات کو چھپا کر جو کہ تفتیش سے متعلق ہو سکتی ہیں، نامزد اینٹی کرپشن آفیشل کی تحقیقات میں رکاوٹ یا تاخیر کرنا۔

واضح رہے کہ آئی سی سی ایچ آر اینڈ انٹیگریٹی یونٹ کے سربراہ ایلکس مارشل نے جمعرات کو پابندی کا اعلان کیا۔
مارشل نے کہا، "سیموئلز نے تقریباً دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی، جس کے دوران انہوں نے انسداد بدعنوانی کے متعدد سیشنز میں حصہ لیا اور وہ بخوبی جانتے تھے کہ انسداد بدعنوانی کوڈز کے تحت ان کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔اگرچہ وہ اب ریٹائر ہو چکے ہیں، مسٹر سیموئلز اس وقت شریک تھے جب جرائم کا ارتکاب کیا گیا تھا۔ چھ سال کی پابندی کسی بھی شرکا کے لیے ایک مضبوط رکاوٹ کے طور پر کام کرے گی جو قواعد کو توڑنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

سیموئلز نے 18 سال کے عرصے میں ویسٹ انڈیز کے لیے 300 سے زیادہ میچ کھیلے، مجموعی طور پر 17 سنچریاں اسکور کیں اور یہاں تک کہ ون ڈے سطح پر کیریبین ٹیم کی کپتانی کی۔

انہوں نے آئی سی سی مردوں کے T20 ورلڈ کپ کے 2012 اور 2016 دونوں ایڈیشن کے فائنل میں سب سے زیادہ اسکور کیا کیونکہ ویسٹ انڈیز نے اپنی دو حالیہ آئی سی سی ٹرافیاں جیتیں۔

Leave a reply