معروف قوال غلام فرید صابری کو مداحوں سے بچھڑے 26 برس بیت گئے

0
74

معروف قوال غلام فرید صابری کو مداحوں سے بچھڑے 26 برس بیت گئے

باغی ٹی وی : غلام فرید صابری 1930 میں ہندوستان کے صوبے مشرقی پنجاب میں پیدا ہوئے انہیں بچپن سے ہی قوالیوں کا شوق تھا اور 1946 میں غلام فرید صابری نے پہلی مرتبہ مبارک شاہ کے عرس پر ہزاروں لوگوں کے سامنے قوالی گائی جہاں ان کے انداز قوالی کو بہت پسند کیا گیا

قیام پاکستان کے بعد لاکھوں مسلمانوں کی طرح غلام فرید صابری کا خاندان بھی ہجرت کرکے کراچی میں آباد ہوگیا تھا ان کا پہلا البم 1958 میں ریلیز ہوا جس کی قوالی میرا کوئی نہیں تیرے سوا نے مقبولیت کے جھنڈے گاڑھ دئیے

غلام فرید صابری نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنے والد استاد عنایت حسین صابری سے حاصل کی اور پہلی پرفارمنس 11 برس کی عمر میں دی غلام فرید صابری کو صوفیانہ کلام پڑھنے پر مکمل دسترس حاصل تھی الگ اور اچھوتے انداز میں قوالی گانے میں بعد ازاں ان کے چھوٹے بھائی مقبول صابری بھی ان کے ساتھ شامل ہوگئے

70 اور 80 کی دہائی ان کے عروج کا دور تھا اسی زمانے میں انہوں نے بھر دو جھولی میری یا محمد قوالی گا کر دنیا بھر سے دادو تحسین
حاصل کی 1975ء میں گائی گئی قوالی تاج دار حرم نے ان کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا

اس کے علاوہ معروف نعت بلغ العلی بکمالہ بھی صابری برادران نے ہی سب سے پہلے پڑھی تھی اردو کے علاوہ پنجابی سرائیکی اور سندھی زبان میں بھی انہوں نے قوالیاں گائیں غلام فرید صابری اور مقبول صابری نے فلموں کے لیے بھی قوالیاں ریکارڈ کروائیں نجن میں ، بن بادل برسات ،عشق حبیب، چاند سورج، الزام اور سچائی شامل ہیں

5 اپریل 1994 کو کراچی میں غلام فرید صابری کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا اور وہ انتقال کر گئے

Leave a reply