معروف تجزیہ کار لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب ٹیکس حکام کے نشانے پر آگئے ہیں، ایف بی آر کی جانب سے امجد شعیب کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو جمعہ 23 ستمبر کو نوٹس ارسال کیا گیا۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ نوٹس ٹیکس معاملات پر بھیجا گیا ہے۔ کچھ کھاتوں اور جائیداد کے معاملے میں ان سے وضاحت درکار تھی۔ دوسری جانب تجزیہ کار کی جانب سے ایف بی آر کا بھیجا گیا نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ سما کے انویسٹی گیشن یونٹ کے سربراہ زاہد کشگوری سے خصوصی گفتگو میں امجد شعیب کا کہنا تھا کہ نوٹس کا جواب دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے جنرل امجد شعیب کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) نے بھی طلب کیا تھا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کی سربراہی میں 5 رکنی ٹیم نے ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔ 10 ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے بھی وی لاگر امجد شعیب کو نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب سے ان کے وی لاگ پر تفتیش کی تھی۔ یہ تفتیش پانچ گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی تھی، اس دوران ان کے موبائل فون کا ڈیٹا بھی حاصل کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ جنرل (ر) امجد شعیب نے اپنے ایک وی لاگ میں دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم نے خلیجی ملک کے دورے کے دوران اسرائیلی وفد سے ملاقات کی ہے۔

نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایف آئی اے نے وی لاگ پر جنرل (ر) امجد شعیب کو طلب کیا تھا جہاں ڈپٹی ڈائریکٹرایازخان کی سربراہی میں پانچ رکنی ٹیم نے ان سے پوچھ گچھ کی۔ دوسری جانب جنرل (ر) امجد شعیب کا کہنا ہے کہ انہیں 14 ستمبر کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ رضا کارانہ طور پر 9 ستمبر کو ہی چلے گئے تھے۔ ان سے قطر میں پاکستانی و اسرائیلی طیارے سے متعلق ویڈیوپر سوال کیے گئے۔امجد شعیب کے مطابق انہوں نے اپنی ویڈیومیں کہاتھادفترخارجہ اس پروضاحتی بیان جاری کرے۔

Shares: