چترال(گل حماد فاروقی) ملک کے دیگر حصوں کی طرح چترال میں بھی یوم تکریم شہداء منائی گئی۔ اس حوالے سے چترال سکاؤٹس ہیڈ کوارٹرز میں ایک ایک مختصر تقریب بھی منعقد ہوئی۔ تقریب میں کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل سمیع مہمان خصوصی تھے۔ ان کے ہمرا ہ ڈپٹی کمشنر محمد علی خان اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اکرام اللہ خان بھی موجود تھے۔شہداء کے یادگار پر کرنل سمیع، ڈی سی چترال اور ڈی پی او نے پھول بھی چڑھائے اور ان کیلئے دعائے مغفرت بھی مانگی گئی۔کرنل سمیع اور دیگر مہمانو ں نے شہداء کی یادگار پر کمانڈر 11 کور پشاور اور چیف آف آرمی سٹاف کی جانب سے بھی پھول چڑھائے۔چترال سکاؤٹس کے افسران اور جوانوں نے بھی شہداء کی مزار کو سلامی پیش کی جبکہ سکول کے طلباء بھی اس تقریب میں شریک تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کرنل سمیع نے کہا کہ اس تقریب کا مقصد ان شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے جنہوں نے دھرتی ماں کے خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ چنددن پہلے پاکستان میں جو ناخوشگوار واقعات پیش آئے اس سے کئی شہداء کے اہل خانہ کی دل آزار ی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ نو مئی کو یوم سیاہ کے طور پر منانا چاہئے۔ان واقعات سے نہ صرف مالی نقصان ہوا بلکہ جو شہداء کے اہل خانہ ہیں ان کی بھی دل آزاری ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک دشمن عناصر کا کردار ادا کرتے ہوئے قومی املاک کو نقصان پہنچایا ان کو چن چن کر ایک ایک پکڑ کر ان کو سزا ضرور ملے گی۔انہوں نے کہا کہ قومی املاک کو نقصان پہنچانا یا شہداء کی تصاویر کی بے حرمتی کرنے سے ملک دشمن عناصر کو فائدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیفتھ جنریشن وار فئیر یعنی سوشل میڈیا یا غلط خبروں کے اوپر اپنے اندر تجزیہ پیدا کرنے کی صلاحیت پیدا کرے اور غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح کہنے کی اپنے اندر جرات پیدا کریں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور اللہ تعالیٰ پاکستان کا حفاظت فرمائے

اس موقع پر پاکستان زندہ باد کےفلک شگاف نعرے بھی لگائے گئے۔اس کے بعد کرنل سمیع نے غیر رسمی بات چیت میں افسران، جوانوں اور طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک کی حفاظت کیلئے ہر وقت تیار رہیں۔ انہوں نے کہا ہم سب مسلمان ہیں اور ہمیں چاہئے کہ اللہ تعالی کو راضی کریں اور اس کو راضی کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اس کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں۔ ہمیں چاہئے کہ اپنا کام نہایت ایمانداری سے کریں اور طلباء کو چاہئے کہ دل لگاکر پڑھیں اور بڑے ہوکر ملک و قوم کی خدمت کریں۔تقریب دعائیہ کلمات کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔

Shares: