پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما چودھری منظور احمد آزاد کشمیر میں ضمنی انتخابات کی الیکشن کمپین کررہے ہیں
الیکشن مہم کے دوران چودھری منظور احمد نے ن لیگی رہنما مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز مریم نواز ہی رہیں، بینظیر بننے کی کوشش نہ کریں، چودھری منظور احمد کا کہنا تھا کہ محترمہ مریم نواز کو یہاں آخری ہتھیار کے طور پرلایا گیا٬ہمارے چیئرمین بھی آئے تھے انہوں نے ایک لفظ الیکشن کے حوالے سے نہیں کہا وہ اپنی عالمی زمہ داری ادا کرکے چلے گئے٬ اور وہ اسکا نواسہ ہےجس نے کہا تھا کہ میں انسان ہوں غلطی کرسکتا ہوں لیکن مسئلہ کشمیر پہ میں نیند میں بھی غلطی نہیں کرسکتا ،اس ملک میں ہر کوئی ذوالفقار علی بھٹو بننا چاہتا ہے٬کوئی بھٹو کی طرح تقریر کرتا ہے کوئی بھٹو کی طرح مائیک گراتا ہے کوئی بھٹو کی طرح کپڑے پہنتا ہے اور کوئی اسکی طرح انگریزی بولنے کی کوشش کرتا ہے٬ انکو کہتا چلوں کہ بھٹو بنناہے تو ضرور بنو لیکن بھٹو بننے کیلئے بھٹو کی طرح مرنا بھی پڑتا ہے
چودھری منظور احمد کا کہنا تھا کہ محترمہ مریم نواز صاحبہ اللہ نہ کرے کہ آپ بینظیر بھٹو بنیں٬ جب بینظیر بھٹو 25 سال کی عمر میں بھٹو صاحب سے ملنے جیل گئی تو بھٹو صاحب نے بینظیر بھٹو کو انکی 25 ویں سالگرہ کے تحفے میں اس ملک کے غریبوں٬ مجبوروں اور مزدوروں کا ہاتھ دیا اور کہا کہ تم انہیں کبھی نہ چھوڑنا ،مریم نواز صاحبہ میں نہیں چاہتا کہ آپ بینظیر بنیں آپ مریم نواز شریف ہی رہیں٬ کیونکہ بینظیر بننے کیلئے باپ اور دو بھائیوں کو قتل٬ ماں کو قذافی اسٹیڈم میں لاٹھیاں اور خود کو سکھر جیل کی 50سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں دو سال جیل کاٹنا اور اپنے خاوند کو بارہ سال جیل میں رکھوانا پڑتا ہے بینظیرب ھٹو جب قبرستان پہنچیں تو ان تین خاتون کے سامنے تین مردوں کی قبریں تھیں٬ لیکن پھربھی حوصلہ نہیں ہارا اور اپنے باپ کے خوابوں٬ نظریات٬ خیالات اور اس ملک کے مزدوروں٬ کسانوں٬ ہاریوں اور نوجوانوں کی جنگ لڑتی ہے اگر آپ یہ کرسکتی ہیں تو بینظیر بنیں نہیں تو آپ مریم نواز شریف ہی رہیں
چودھری منظور احمد کا کہنا تھا کہ بینظیربھٹو کے پاس آپشن تھاکہ وہ اپنے باپ کے قتل کے بعد باہر چلی جاتی اور یہ آپشن بلاول بھٹو کے پاس بھی تھا مگر بینظیر بھٹو نے کہا جب میں اس ملک کے مجبوروں٬ اور انکو دیکھتی ہوں جنکی کوئی آواز نہیں تو میری ایک نسل کیا جتنی بھی نسلیں ہوں میں قربان کر دونگی مگر اس جنگ سے پیچھے نہیں ھٹونگی ،پیپلزپارٹی کی قیادت شہادتوں کا باپ اورظلم سہنے کا نام ہے٬پیپلزپارٹی کی روایت ان لوگوں کے حقوق کی بات کرناہے جنکے حقوق نہیں٬اس علم کو لیکر آگے بڑھنا ہےجسے ذوالفقار بھٹو سے چھینا گیا اور مارشل لا کے خلاف کوڑوں٬ قیدوں اور پھانسیوں کو سہتے ہوئے آگے بڑھنا ہے پیپلزپارٹی کی روایت تخت و تاج نہیں 18 اکتوبر کے اگلے دن لوگوں نے محترمہ بینظیر بھٹو سے کہا کہ آپ باہر نہ نکلیں آپکی زندگی کو خطرہ ہے تو بی بی نے کہا کہ پھر سیاست چھوڑ دیتے ہیں کوئی اور کام کرلیتے ہیں یہ آج کا لیڈر بالٹی پہن کر پھرتا ہے اور وہ جس پر بموں کے حملے تھے وہ ڈری نہیں اور اگلے دن اسپتالوں میں تھی
برج کھیل کب ایجاد ہوا، برج کھیلتے کیسے ہیں
عمران خان سے اختلاف رکھنے والوں کی موت؟
حضوراقدس پر کوڑا بھینکنے والی خاتون کا گھر مل گیا ،وادی طائف سے لائیو مناظر
برج فیڈریشن آف ایشیا اینڈ مڈل ایسٹ چیمپئن شپ مہمان کھلاڑی حویلی ریسٹورنٹ پہنچ گئے
کھیل سے امن کا پیغام دینے آئے ہیں.بھارتی ٹیم کے کپتان کی پریس کانفرنس
وادی طائف کی مسجد جو حضور اقدس نے خود بنائی، مسجد کے ساتھ کن اصحاب کی قبریں ہیں ؟