لاہور: مریم نوازاسرائیل کی ترجمان ؟ٹویٹرپراسرائیل سے یاری پرن لیگ اورپی ٹی آئی آمنے سامنے ،اطلاعات کے مطابق اس وقت خاص کر16 دسمبر کی رات سے ٹویٹر پرایک ٹرینڈ شروع ہوا اوردیکھتے ہی دیکھتے وہ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

یہ ٹرینڈ اسرائیل کا دورہ کرنے والی کسی اہم شخصیت کے بارے میں ہے ، یہ شخصیت کون ہے اب یہ مسئلہ بنا ہوا ہے ،

دوسری طرف اسرائیلی موقف اوراسرائیل کی آواز کو پاکستان تک پہنچانے میں مریم نواز اہم کردار ادا کررہی ہیں ، مریم نواز کو یہ باتیں کون بتا رہا ہے اور کون ٹویٹرپران الزامات کو شیر کرنے کی خفیہ ہدایات دے رہا ہے یہ بھی بڑا اہم سوال ہے اسی وجہ سے بعض ذمہ دار یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ مریم نواز اسرائیلی عزائم کوپہنچانے میں مرکزی کردار ادا کررہی ہیں اورانہیں پیغامات کے ذریعے اوہ اپنا کھویا ہوا سٹیٹس جو لاہور جلسے مٰیں برباد ہوگیا تھا اسے بحال کرنے کی چال چل رہی ہیں

دوسری طرف اس وقت ٹویٹرپر اسی حوالے سے چند اہم ٹرینڈ چل رہے ہیں ، یہ ٹرینڈ شروع تو ن لیگ کی طرف سے ہوا مگراس سے نقاب پی ٹی آئی نے اتار کرساری حقیقت عوام کے سامنے کھول کررکھ دی ہے

یاد رہے کہ اسرائیل کے ایک اخبار ‘اسرائیل ہائیوم’ نے دعویٰ کیا تھا کہ دو ہفتوں قبل ایک ایشیائی مسلم اکثریتی ملک کے سربراہ کے مشیر کی سربراہی میں ایک وفد تل ابیب میں موجود تھا۔

اخبار نے یہ بھی لکھا کہ اس ملک سے اسرائیل کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور ملکی سلامتی اور حساس سفارتی معاملے کی وجہ سے وہ ملک کا نام اور وفد میں شامل لوگوں کی شناخت ظاہر نہیں کرسکتا۔

اسرائیلی اخبار کی خبر سے پہلے ہی پاکستان میں اپوزیشن کی طرف سے گاہے بگاہے یہ الزامات لگائے جارہے تھے لیکن اسرائیلی حکومت کے بیان کوجواسرائیلی اخبار نے شائع کیا اس کو مریم نواز نے اپنے ٹویٹ پیج سے شائع کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جو خبراسرائیلی حکام کی طرف سے اسرائیلی اخبار اورپھرساتھ ہی پاکستان میں برطانوی ادارے انڈیپنڈنٹ کی اردو ویب سائٹ نے بھی خبر شائع کی ہے وہ کسی اور کے پاس نہیں

 

اس خبر کی اشاعت کے بعد مریم نوازکے حوالے سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ مریم نواز ااس اسرائیلی اخبار کی ترجمان کے طوریہ خبرشائع کررہی ہیں کس نے یہ اختیار دیا

اسی حوالے سے جب مریم نواز نے یہ محسوس کیا کہ اسرائیلی اخبار کی خبرکوجس ذمہ داری کے ساتھ انہوں نےٹویٹ کیا اس کے تانے بانے اگرعوام تک پہنچ گئے تو پھرایک اورمصیبت آن پڑے گی ، ان خطرات کے پیش نظرمریم نواز نے وہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی

ادھر بعض معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نوازکو سخت ہزیمت کا سامنا ہے اوروہ اس حوالے سے کوئی نیا پیغام ٹویٹر پر دینے کا سوچ رہی ہیں تاکہ وہ لوگوں کویہ سوال پوچھنے سے روک سکیں کہ مریم نوازاسرائیلی اخبارکی ترجمان کے طورپرکب سے کام کررہی ہیں

یہ بھی یاد رہےکہ اسرائیل کے حوالے سے اپوزیشن اورپھر سوشل میڈیا پرچلنے والی جھوٹی مہم کے حوالے عمران خان اور ان کی حکومت کئی بار یہ واضح کرچکی ہے کہ اسرائیل کو نہ تو تسلیم کیا ہے اور نہ ہیں کریں یہ ایمان کا حصہ بھی ہے

حکومت کی طرف سے بار بار وضاحت کے اپوزیشن کیطرف سے ایسا کھیل کھیلنے کا مقصد عمران خان کومذہبی حلقوں میں ایک کمترظاہرکرکے ثابت کرنا ہے جس میں اپوزیشن ناکام نظرآرہی ہے اورخاص کرمریم نواز کی طرف سے ٹویٹ کرنے کے بعد ڈیلیٹ کرنے کے عمل مریم نواز کے حوالے سے چند سوالات کھڑے کردیئے ہیں کہ کیا مریم نواز اسرائیلی حکومت یا اسرائیلی اخبار کی ترجمان ہیں یا پاکستان میں نمائندہ جو اس قسم کی خبریں اپنے پیچ سے شائع کرتی ہیں‌

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں یو اے ای، بحرین، سوڈان اور مراکش نے اسرائیل سے تعلقات بحال کیے ہیں جبکہ سعودی ولی عہدہ شہزادہ محمد بن سلمان سے سعودی عرب میں اسرائیلی وفد کی ملاقات کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں تاہم سعودی عرب نے اس کی تردید کی تھی۔

Shares: