مریم نواز کو بھی "ضمانت” مل گئی

مریم نواز کو بھی "ضمانت” مل گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی چوھدری شوگر ملز کیس میں ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے.

عدالت نے ایک ایک کروڑکے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، عدالت نے مریم نواز کو ڈپٹی رجسٹرار لاہو رہائی کورٹ کو پاسپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی،پاسپورٹ جمع نہ کرانے کی صورت میں 7کروڑ روپے زرضمانت جمع کرنا ہو گا

گزشتہ سماعت پرفریقین کے دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ،جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی تھی .نیب کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نیب جہانزیب بھروانہ پیش ہوئے،مریم نوازکی جانب سے اعظم نذیرتارڑایڈووکیٹ اورامجد پرویزایڈووکیٹ پیش ہوئے تھے،

نیب کے وکیل نے مریم نواز کی انسانی بنیادوں پر درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی ،نیب کے وکیل نے کہا کہ مریم نواز کی پوری درخواست ضمانت ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی جائے، مریم نوازکے خلاف 3کیسزچل رہے ہیں،جج ارشد ملک والے کیس میں ملزمہ ملوث ہے، نیب وکیل نے کہا کہ مریم نوازفلیگ شپ اورالعزیزیہ کیسز مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ،مریم نوازچودھری شوگر ملز میں شیئر ہولڈر بھی رہیں،

پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

جسٹس علی باقرنجفی نے استفسارکیا کہ کیا مریم نوازبھی کسی ریفرنس میں سزایافتہ ہیں؟ جس پر نیب وکیل نے کہا کہ مریم نوازایون فیلڈ ریفرنس میں سزایافتہ ہیں انہیں7سال قید کی سزادی گئی،اسلام آباد ہائیکورٹ نےمریم نوازکی سزا معطل کر رکھی ہے،

مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے موقف اپنایا تھا کہ مریم نواز کا چودھری شوگر ملز میں کبھی بھی متحرک کردار نہیں رہا، ایک عرصے سے مریم نواز کے پاس ملز کے کوئی شیئرز نہیں ہیں، وکیل نے بتایا کہ 1991 میں جب چودھری شوگر ملز قائم ہوئی تو اس وقت مریم نواز چھوٹی تھیں، مریم نواز کے وکیل نے بتایا کہ چودھری شوگر ملز کا تمام تر کنٹرول ان کے دادا محمد شریف کے پاس تھا ،محمد شریف کے انتقال کے بعد ملزم کے کرتا دھرتا عباس شریف تھے۔

وکیل نے نشاندہی کی کہ چودھری شوگر کے تمام معاملات کی دیکھ بھال اب عباس شریف کے بیٹے یوسف عباس کر رہے ہیں۔ وکیل نے یہ بھی بتایا کہ مریم نواز کا بطور ڈائریکٹر اور سی ای او کردار رسمی نوعیت کا تھا، مریم نواز کے وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ اینٹی منی لانڈرنگ کا قانون 2010 میں آیا اور اس کا اطلاق ماضی سے نہیں کیا جا سکتا۔ وکیل کے مطابق نیب کے قانون میں ترمیم کے بعد اعانت کا جرم شامل کیا گیا اور اس کا ماضی سے اطلاق نہیں ہوسکتا لہذا درخواست ضمانت منظور کی جائے۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے کہا انکم ٹیکس ریٹرن کے ریکارڈ کے مطابق مریم نواز کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، مریم نواز چودھری شوگر ملز کی سی ای او اور شیئرز ہولڈر رہی ہیں۔ نیب وکیل نے بتایا کہ مریم نواز سے پوچھا گیا کہ چودھری شوگر ملزمیں ان کے 41 فیصد شیئرز ہیں، بتائیں کہاں سے آئے، مریم نواز اپنے جواب سے نیب کو مطمئن نہ کر سکیں، چودھری شوگر ملز کے اکاؤنٹس سے شمیم شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں بھاری رقم ٹرانسفر کی گئی۔

جسٹس باقر نجفی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد بظاہر لگ رہا ہے ٹرانزیکشنز نوازشریف کے اکاونٹس سے ہوئیں ،ٹرانزیکشنز میں مریم نواز کا لنک نظر نہیں آرہا جسٹس باقرنجفی نے کہا کہ آپ کو پتہ ہوناچاہئے ہم مریم نواز کا کیس سن رہے ہیں نوازشریف کا نہیں ۔

مریم نواز نے24اکتوبر کو والد کی تیمارداری کیلیےدرخواست ضمانت دائر کی تھی ،لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کی درخواست ضمانت پر 31اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا

Comments are closed.