لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ہیلتھ کلینک کا افتتاح کر دیا۔
باغی ٹی وی: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ہیلتھ کلینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر روز ایک نیا چیلنج ہوتا ہے چیلنجز بہت زیادہ ہیں اور ہم عوامی کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں پچھلے دور حکومت میں لوگوں کو مفت ادویات بند کر دی گئی تھیں لیکن ہم نے شہباز شریف کی روایت کو دوبارہ زندہ کیا میں خود مریضوں سے پوچھتی ہوں کہ دوائیاں فری مل رہی ہیں یا نہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ پیرا میڈیکل اسٹاف کی زندگی میں خدمت کے علاوہ کوئی کام نہیں لیکن ہم سب اپنا کوئی کام خدمت اور فرض سمجھ کر نہیں کرتے بلکہ وقت گزار کر چلے جاتے ہیں ہم مریضوں کو اسپتالوں میں 90 فیصد مفت ادویات دے رہے ہیں یہاں پر دو ڈھائی کروڑ کی انسولین چوری ہوئی اور اسپتالوں میں مریضوں کو انٹری کے لیے بھی فیس ادا کرنا پڑتی تھی میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ یہ مسائل بھی یہاں پر ہیں۔
وفاقی وزارتوں نے معلومات تک رسائی کے قانون پر عملدرآمد نہیں کیا، فافن رپورٹ
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ لاہور کے 3 اسپتالوں میں اپنے آفیسرز لگائے اور ان اسپتالوں میں اپنے آفیسرز کو اپنی آنکھ اور کام بنا کر بھیجا ہے اسپتالوں میں ہیلپ ڈیسک کے علاوہ وزیر اعلیٰ کمپلین ڈیسک بھی قائم کر رہے ہیں اگر کسی کو شکایت ہے تو وہ فوری رپورٹ کر سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسائل شدید ہیں لیکن راتوں رات تبدیلی نہیں آتی تاہم کوششیں کر رہے ہیں موبائل اسپتالوں میں 70 لاکھ سے زائد افراد کا علاج کیا جا چکا ہے یہ موبائل اسپتال دیہی علاقوں میں مختلف اقسام کے ٹیسٹ بھی کرتے ہیں کلینک آن ویل گلی محلوں میں جا کر مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔
دسمبر 2024 کیلئے پلیئر آف دی منتھ کی نامزدگیوں کا اعلان
مریم نواز نے کہا کہ ہم نے چین کا اسٹڈی ٹور کیا کینسر کے علاج کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو پاکستان لانا ہے جبکہ لاہور میں کارڈیالوجی کا نیا اسپتال بن رہا ہے اور لاہور کارڈیالوجی میں دنیا کی بہترین مشینری لا رہے ہیں پاکستان کے پہلے پبلک سیکٹر کینسر اسپتال کی تعمیر تیزی سے جاری ہے اور چند ماہ قبل نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی تعمیر کا آغاز ہوا اور اب نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالو جی کی چوتھی منزل بنائی جا رہی ہے۔
گووندا اور اہلیہ سنیتاعلیحدہ گھروں میں کیوں رہتے ہیں؟دلچسپ انکشاف
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اس ماہ ساڑھے 12 ہزار بنیادی صحت مراکز (بی ایچ یوز) کو ری ویمپ کر دیں گے اور 904 بی ایچ یوز کو بہترین اسٹینڈرڈ پر ری ویمپ کیا ہے آپ کو اسپتالوں میں جا کر ایسا لگے گا کہ کسی ترقی یافتہ ملک کے اسپتال میں آ گئے ہیں ہر محلے اور گاؤں میں بی ایچ یوز موجود ہیں اور ہم ہر بی ایچ یوز کو منی اسپتال بنانے میں کامیاب ہوں گے دنیا کے جی بی ماڈل پر 2 ہزار 5 سو بی ایچ یوز کو ری ماڈل کر رہے ہیں جبکہ پنجاب کے بی ایچ یوز کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے کوشش کریں گے کہ بی ایچ یوز میں تمام بنیادی سہولیات موجود ہوں۔
لاہور میں فضائی آلودگی کے خاتمے کیلئے جدید طریقہ لاگو کرنے کا فیصلہ








