جج ارشد ملک کو نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنانے پر مجبور کیا گیا، مریم نواز کا الزام

0
35

پاکستان میں سیاسی صورت حال ایک وقت پھر بڑی دلچسپ صورت حال اختیار کرچکی ہے .نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازنے براہ راست مقتدر اداروں اور عمران خان کو حسب روایت اپنے نشانے پر رکھا ہوا ہے .پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اپنے والد اور پارٹی قائد نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت کے کیس میں جج ارشد ملک کی مبینہ خفیہ ویڈیو سامنے لے آئیں۔
مریم نواز نے کہا کہ میڈیا پر نواز شریف پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے شرمناک الزامات لگے لیکن یہ الزامات عدالت میں ثابت نہیں ہوئے مگر پھر بھی انہیں سزا دی گئی۔مریم نے کہا کہ جب ان کی تین نسلوں کے احتساب کے بعد بھی ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو مفروضوں کی بنیاد پر فیصلے سنا دیے گئے۔یہ فیصلے کروائے گئے

مریم نواز نے کہا کہ ہم نے 50 سال پرانا ریکارڈ بھی عدالت کو فراہم کیا لیکن ہمارے کسی ثبوت کو تسلیم نہیں کیا گیا جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ مقدمات شروع ہونے سے قبل ہی فیصلے کر لیے گئے تھے۔لیگی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے بار بار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن ہر مرتبہ ایک نئی سزا دے دی گئی تاہم آخر میں نواز شریف نے فیصلہ اللہ پر چھوڑ دیا جس کا صلہ یہ ملا کہ انہیں غیبی مدد حاصل ہوئی۔ساتھ ہی مریم نے عوام کو اکساتے ہوئے باہر نکالنے کی کوشش کی

انہوں نے کہا کہ ‘نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے’۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں جو ثبوت میں ملے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ نواز شریف کی سزا بدنیتی پر ہوئی ہے۔مریم نواز نے پریس کانفرنس کے دوران ایک ویڈیو بھی چلائی جو خفیہ کیمرے سے بنائی گئی تھی، جس میں ارشد ملک ناصر بٹ نامی شخص سے ملاقات کر رہے ہیں جس میں وہ نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں۔

مریم نواز نے الزام لگایا کہ جج نے ناصر بٹ کو فیصلہ سنانے کے بعد کہا تھا کہ ‘نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے،جج نے مزید کہا کہ نواز شریف تک یہ بات پہنچائی جائے کہ ان کےساتھ زیادتی ہوئی ہے۔انہوں نے ویڈیو سے متعلق مزید بتایا کہ جج ارشد ملک ناصر بٹ کے سامنے اعتراف کر رہے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔

مریم نواز نےکہ ایک جگہ پر جج فرمارہے ہیں کہ جے آئی ٹی نے بیرون ملک جائیداد کی جانچ ہی نہیں کی۔ویڈیو میں جج نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلوں میں دوہرا معیار اپنایا گیا۔مریم نواز نے الزام لگایا کہ میں نے کہا تھا کہ میں نواز شریف کو مرسی نہیں بننے دوں گی اور اس کے لیے آخری حد تک جاؤں گی اور یہ ویڈیو آخری حد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں صرف نواز شریف نہیں بلکہ پاکستان کے ان تمام وزرائے اعظم کا مقدمہ لڑ رہی ہوں۔

وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی کوئی عزت نہیں ہے مودی ان کی فون کال بھی نہیں سن رہا جبکہ نواز شریف کے گھر پر یہی مودی آیا تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سلیکٹ ہوکر آئے تھے اور جو ملک کا حال اس نے کیا ہے وہ سب کے سامنے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد سمیت تمام اراکین نے پاکستان کی خدمت کی اور اس کی ترقی کی شرح 5.9 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے کام کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی محنت سے اپنے آپ کو خادم اعلیٰ ثابت کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سلیکٹڈ ہیں تب ہی انہیں سلیکٹڈ کہا جاتا ہے، انہوں نے ملکی معیشت کا صرف 10 ماہ میں وہ حال کر دیا جو سابق صدر پرویز مشرف نے اپنے پورے اقتدار کے دوران نہیں کیا۔مریم نواز نے کہا کہ آج پہلی مرتبہ پاکستان کی تاریخ میں یہ بار سامنے آئی کہ اس میں ملک کس طرح وزیراعظم کے ساتھ ملک میں کیا ہوتا رہا ہے۔

مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو چیلنج کیا کہ وہ ‘بیساکھیوں’ کا سہارا چھوڑ کر ان کے سامنے میدان میں اتریں گے تو انہیں ان کی اوقات پتہ لگ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سازش کرتے ہوئے یہاں تک پہنچے اسی وجہ سے انہیں یہ معلوم ہی نہیں ہے کہ معیشت کیا ہے ، سیکیورٹی کس پرندے کا نام ہے اور پاکستان کو کیسے چلایا جاتا ہے۔

اپنی پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ویڈیو کے بعد اب سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کیسز کو ختم کردیا جائے کیونکہ انہیں جیل میں رکھنے کا جواز پیدا نہیں ہوتا۔مریم نے بار بار قومی مقتدر اداروں پر سنگین الزام لگائے اور دھمکیاں بھی دیں.

Leave a reply