معاشرے میں تربیت کا فقدان تحریر: حمزہ احمد صدیقی

0
50

لفظِ ”تربیت“ اپنے اندر ایک وسیع مفہوم رکھنے والا لفظ ہے۔ سادھے الفاظ میں ”تربیت“ کی تعریف یوں کی جاسکتی ہے کہ برے اخلاق وعادات اور غلط اور غیر مثالی ماحول کو اچھے اخلاق وعادات اور ایک مثالی اور پاکیزہ ماحول سے تبدیل کرنے کا نام ”تربیت“ ہے۔

تربیت کسی بھی معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور تربیت کے بغیر انسانوں کا معاشرہ نہیں بلکہ حیوانوں کا ریوڑ کہلائے گی۔ تربیت کے فقدان کےباعت ہمارا معاشرہ تنزلی کا شکار ہے

ماضی میں ہمارے اجداد اعلیٰ تعلیم یافتہ نہیں ہوتے تھے اسکے باوجود بھی وہ اپنے بچوں کی اچھی تربیت کیا کرتے تھے۔ وہ اپنے بچوں کے اٹھنے بیٹھنے اور کھانے پینے کے ادب و آداب پر خاص توجہ دیتے تھے اور اپنے بچوں کو سیکھتے تھے کہ بڑوں کا ادب کرنا اور چھوٹوں پر شفقت کیسے کی جاتی ہے مگر افسوس اب ہمارے معاشرے میں تربیت کا فقدان واضح نظر آتی ہے۔

بچے مستقبل میں قوم کے معمار کی حیثیت رکھتے ہیں، اگر اُنہیں صحیح تربیت و تعیلم دی جائے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم ایک بہترین اور مضبوط معاشرے کیلٸے ایک صحیح بنیاد ڈال رہے ہیں۔ اپنے بچوں کی بہترین تعليم و تربیت سے ایک بہترین اور مثالی معاشرہ وجود میں لاسکتے ہیں کیونکہ ایک بہترین پودا ہی مستقبل میں تناور درخت بن سکتا ہے۔

توجہ فرماٸیں!!
اپنے بچوں کی شخصیت میں اخلاقی بحران اور تہذیبی اقدار کی قلت کی سب سے بڑی وجہ ہماری غفلت ہوتی ہے۔ ہم اپنے مسائل و مصائب میں مصروف رہتے ہیں۔ ہم تیزی سے دوڑتی زندگی کے چیلنجز اور مشکلات سے نمٹنے میں اپنے بچوں کو فراموش کرجاتاہے ہمارا اور اپنے بچوں کے درمیان رابطوں کا یہ فقدان بعض اوقات وہاں لے جاتا ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں رہتی ہے

اس لیے ہمیں اپنے بچوں کو وقت دینا چاہیے، انہیں زندگی گزارے کے طور طریقے سیکھاٸیں، انہیں صحیح اور غلط کی تمیز سیکھاٸیں، انہیں دین کی جانب راغب کریں، انہیں بتاٸیں کہ عورتوں کے ساتھ احسن طریقے پیش آنا چاہیے اگر معاشرے کوٸی جانور عورت پر ظلم و ستم کر رہا تو اس کو روکے اور اسکی ڈھال بنیں ۔ بچوں کو سیکھاٸیں کہ بزرگوں اور بڑوں کا احترام و تکریم سیکھاٸیں، بچوں کو دین پر چلنا اور اللہ اور اسکے ارشادات پر عمل کرنے والا بناٸیں، والدین کے ساتھ احسن سلوک کرنا سیکھاٸیں، حلال کماٸی کی جانب راغب کریں، حیا اور بےحیاٸی میں فرق کرنا سیکھاٸے اور اپنے بچوں وہ سب سیکھاٸیں ،جو ایک مثالی معاشرے کی اہم ضرورت ہے

قارئين !!ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں ہی اپنے بچوں کی تربیت پر توجہ دیں، اپنے بچوں کو تعلیم کیلٸے مہنگے ترین تعلیمی اداروں میں داخل کراتے وقت اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ کیا ان اداروں میں آپ کے بچے کی تعلیم کے ساتھ تربیت بھی کی جاٸیں یا نہیں۔ اگر تعلیم کے ساتھ تربیت نہ ہو تو معاشرہ ترقی کی سیڑھی نہیں چڑھ سکتا۔

آخر میں بس اتنا کہوں گا کہ اپنے بچوں کی تربیت اسلامی انداز میں کریں کہ اگر وہ ہماری نظروں سے اوجھل بھی ہوں تو معاشرے کی آلودگی ان کو متاثر نہ کرسکے۔

دعا ہے کہ اللہ ﷻ آپ کا حامی و ناصر ہو ،آمین!

‎@HamxaSiddiqi

Leave a reply