مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بادل،کن ممالک نے عراق سے فوج نکالنے کا اعلان کر دیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، ایران نے امریکی اڈوں پر حملے کئے جن میں 80 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے، مشرق وسطیٰ میں جنگ کے منڈلاتے خطرات کے پیش نظر نیٹو سمیت کینیڈا، جرمنی اور رومانیا نے اپنے اہلکاروں کو عراق سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد نیٹو نے عراق سے اپنے اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیٹو کی جانب سے کہا گیا کہ امریکا اور ایران کشیدگی کے باعث اپنے چند اہلکاروں کو وقتی طور پر عراق سے کہیں اور بھیجا جارہا ہے۔

ترجمان نیٹو کے مطابق چند اہلکاروں کو ان کی حفاظت کے پیش نظر عراقی دارالحکومت سے ملک کے اندر یا پھر دیگر ممالک بھیجا جائے گا تاہم نیٹو کی عراق میں موجودگی رہے گی اور حالات کے مطابق عراقی فوجیوں کی تربیت کا سلسلہ جاری رہے گا جب کہ ٹریننگ آپریشن کو وقتی طور پر معطل کیا گیا ہے۔

جرمنی نے بھی عراق سے اپنے اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے، جرمن حکومت کے ترجمان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ عراق میں موجود 130 میں سے 30 اہلکاروں کو دیگر ممالک میں بھیجا جارہا ہے

رومانیا نے بھی اپنے تمام 14 اہلکاروں کو عراق سے نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان اہلکاروں کو دیگر ممالک میں تعینات کیا جائے گا۔

کینیڈین حکومت کی جانب سے بھی عراق میں فوجی مشن کو روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر نیٹو میں شامل اپنے چند فوجی اہلکاروں کو عراق سے کویت بھیجا جارہا ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران ایسےخطرناک اور لاپرواحملوں کو نہ دہرائے،ایران پرزور دیتے ہیں کہ حالات معمول پر لانے کی کوشش کرے،مشرق وسطیٰ میں ایک جنگ دہشت گرد گروپوں کی مدد کرے گی،

ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی حملے میں ہلاکت کے بعد ایران کی جانب سے بغداد میں عین الاسد اور اربیل امریکی ہوائی اڈوں پر میزائل حملے کیے گئے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے آپریشنز ہیڈ کوارٹر آکر کارروائی کی سربراہی کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق عراق میں امریکی ایئربیس پر 30 میزائل داغے گئے۔

پنٹاگون نے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کر دی۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ متناسب جواب دے دیا، اسی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ایرانی جنرل کو ہدف بنایا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سیلف ڈیفنس میں کارروائی کی۔

واضح رہے کہ بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ ایران نے انتقام لینے کا اعلان کیا ہے، عراق نے بھی امریکا کی فوج کے انخلا کی قرار داد منظور کر لی ہے جس پر امریکہ نے عراق کو بھی دھمکی دی ہے، پاکستان نے خطے میں امن کے لئے بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے، دیگر ممالک نے بھی بات چیت پر زور دیا ہے،

امریکی حملے میں ایران کے قاسم سلیمانی،عراقی ملیشیا کے کمانڈر جاں بحق، ایران نے دیا امریکہ کو سخت ردعمل

قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟

ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات

جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟

ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا

تیسری عالمی جنگ، امریکا کے خطرناک ترین عزائم، سابق امریکی وزیر خارجہ کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا

امریکا کے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر حملے میں ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کے حالات کشیدہ ہیں، ایران نے انتقام لینے کی دھمکی دی ہے، امریکی صدر ٹرمپ بھی دھمکی آمیز بیانات دے رہے ہیں، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب سے رابطہ کیا ہے، چین ،پاکستان نے دونوں ممالک کو پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے،اسرائیل بھی ہائی الرٹ ہے،

Shares: