مشرق وسطیٰ کیلئے نئی قومی دفاعی حکمت عملی کا مقصد لاکھوں امریکی فوجیوں کو نکالنا ہے،امریکا

0
44

واشنگٹن: امریکی نائب وزیر دفاع برائے اسٹریٹیجی مارا کارلن کا کہنا ہےکہ امریکا مشرق وسطیٰ میں حکومت کی تبدیلی کے لیے جنگیں نہیں چھیڑے گا لیکن اس خطے میں موجود رہے گا۔

باغی ٹی وی: امریکا کی نائب وزیردفاع برائے سٹریٹیجی، پلان اور کیپیبلٹی مارا کارلن نےواشنگٹن میں مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں خطاب کے دوران حکمت عملی کی وضاحت کرتےہوئےکہا کہ امریکا نئی قومی دفاعی پالیسی کے تحت فوجی کارروائیوں کے ذریعے حکومتوں کو تبدیل کرنے کے بجائے ریاستوں کے ساتھ اتحاد اور شراکت داری کے فروغ پر توجہ دے رہا ہے۔

معروف قانون دان عرفان قادر وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر

امریکی عہدیدارمارا کارلن نے کہا کہ امریکا کی نئی قومی دفاعی حکمت عملی کے تحت علاقائی خطرات کو ختم کرنے کے لئے شراکت داری کے ساتھ باہمی تعاون پرغور کرے گا مشرق وسطیٰ کےلیے نئی قومی دفاعی حکمت عملی کے مقاصد میں ایک یہ بھی شامل ہے کہ اس خطے سے لاکھوں امریکی فوجیوں کو نکالنا ہے اس لئے اس حکمت عملی کو ’پیراڈائم شفٹ‘ یعنی بنیادی تبدیلی قراردیا ہے۔

ایسے لوگوں کو بے نقاب کرنا ہے جو پاکستان کی بنیادوں کو تباہ کرنا چاہتے …

امریکی نائب وزیر دفاع نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے عزائم میں کوئی کمی آئی ہے امریکہ اس خطے میں موجود رہے گا یہ ہماری حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے، یہاں سے ہمارے قومی سلامتی کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

Leave a reply