مسجد بنانا حافظ سعید کا جرم ٹھہرا
پروفیسر حافظ محمد سعید پر سٹی ڈی کی طرف سےچالان میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے 12 سال پہلے گجرات کے علاقے ملک وال میں سات مرلے کی مسجد بنائی تھی، مسجد کی جگہ کہ جس کا نام معاذ بن جبل تھا خرید کر ٹرسٹ کو دی تھی. .ان پر بنائے گئے اس کیس کی تاریخ آج عدالت نے دے دی ہے یوں پروفیسر حافظ محمد سعید کے کیس کی سماعت کے لیے 2 ستمبر کی تاریخ مقرر ہوئی ہے
باغی ٹی وی رپورٹ کےمطابق :مسجد بنانا حافظ سعید کا جرم ٹھہر ا . پروفیسر حافظ محمد سعید پر سٹی ڈی کی طرف سےچالان میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے 12 سال پہلے گجرات کے علاقے ملک وال میں سات مرلے کی مسجد تھی، مسجد کی جگہ کہ جس کا نام معاذ بن جبل تھا خرید کر ٹرسٹ کو دی تھی. .ان پر یہ کیس بنائے گئے اس کیس کی تاریخ آج عدالت نے دے دی یوں پروفیسر حافظ محمد سعید کے کیس کی سماعت کے لیے 2 ستمبر کی تاریخدے دی ہے. انسداد دہشت گردی عدالت گوجرانوالہ نے پروفیسر حافظ محمد سعید کے کیس کی 2 ستمبر کی تاریخدے دی ہے.
اس سے قبل کل بدھ کے دن انسداد دہشت گردی عدالت گوجرانوالہ نے حافظ محمد سعید کیس گجرات منتقل کر دیا تھا۔ بد ھ کے دن جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید کا چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر سی ٹی ڈی کی جانب سے چالان پیش کیا گیا جس پر گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 2 کے جج ظفر اقبال نے یہ کیس منڈی بہاﺅالدین کا مقدمہ ہونے کی وجہ سے اسے گجرات اے ٹی سی عدالت بھیج دیاتھا.
واضح رہے کہ حافظ محمد سعید کو سی ٹی ڈی نے17جولائی کو لاہور سے گوجرانوالہ جاتے ہوئے اس وقت گرفتار کر لیا تھا جب وہ دہشت گردی کے مقدمہ کے حوالہ سے قبل از ضمانت گرفتاری کیلئے جارہے تھے۔ اس دوران سی ٹی ڈی کی درخواست پر گوجرانوالہ کی عدالت نے حافظ محمد سعید کا پہلے سات دن اور پھر چودہ دن کا ریمانڈ دیا جس پر انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا ۔ حافظ محمد سعید کیس کی سماعت اب گجرات کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہو گی۔