ماسک سمگلنگ میں کون کون ملوث؟ نام سامنے آ گئے

0
58

ماسک سمگلنگ میں کون کون ملوث؟ نام سامنے آ گئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے ماسک بیرون ملک سمگلنگ کے حوالہ سے انکشاف ہوا ہے کہ ماسک سمگلنگ کے مبینہ طور پر ذمہ دار وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان غضنفر علی عاصم رؤف سی ای او ڈرگز ریگو لیٹری اتھارٹی ہیں

ینگ فارمسٹ ایسوسی ایشن کے مطابق 30 جنوری کو ماسک کی سمگلنگ پر پابندی لگ گئی تھی اس کے باوجود ماسک 3 فروری کو چین بھیجے گئے اس حوالہ سے جب سوال کیا گیا کہ پابندی کے باوجود ماسک کیسے بھیجے گئے، ملک میں ماسک کی ضرورت ہے، چین سے ماسک آتے تھے لیکن چین کو اب خود ضرورت ہے،نہ صرف چین بلکہ امریکہ میں بھی ماسک بھیجے گئے، اور مہنگے خرید کر مہنگے بیچ دیئے ہوں گے، جب شکایت کی تو درخواست پر فالو کرنے کی بجائے چھ لیٹر اجازت نامے کے جاری کئے گئے، اس میں ظفر مرزا ملوث ہیں، وزارت صحت کے لوگ ذمہ دار ہیں جو اس واقعہ میں ملوث ہیں.

سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی عاصم رؤف کا نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہنا ہے کہ قوم ہماری بڑی نازک مرحلے میں ہے، ایسی خبر میں کوئی صداقت نہیں، ہمارے جتنے بھی ادارے ہیں مانیٹر کر رہے ہیں، ہمارے پاس ایک ایک ریکارڈ ہے، اگر کوئی چیز ہے تو سامنے لائی جائے، ینگ فارمیسز نے خط کیوں لکھا اس حوالہ سے ان سے پوچھا جا سکتا ہے.

اس ضمن میں باغی ٹی وی نے سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی عاصم رؤف سے موقف لینے کے لئے ان کے فون پر رابطہ کیا تو انہوں نے کال ریسیو نہیں کی، اگر وہ اپنا موقف دیناچاہتے ہیں تو انکا موقف شائع کیا جائے گا.

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے بعد چین نے پاکستان سے مدد مانگی تو پاکستان نے امدادی سامان بھجوایا جو چین کے شہر ووہان میں پہنچایا گیا ، اس ضمن میں پاکستان نے 3 لاکھ ماسک،800 سوٹ، اور 6 ہزار 8 سو دستانے چین بھجوائے تھے.

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ماسک سمگلنگ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ غلط اور حقائق کے منافی خبر نشر اور شائع کرنے والوں کے قانونی نوٹسز بھجواﺅں گا ۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جمعہ کی رات میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ میرے خلاف ماسک سمگلنگ کی کوئی انکوائری نہیں ہورہی ، یہ خبر بلکل حقائق کے منافی ہیں ، اپنے قانونی مشیران سے مشاورت کر رہا ہوں جو بھی اس میں شامل ہوگا اس کے خلاف لیگل نوٹسز بھجواﺅں گا.

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے فیس ماسک بیرون ملک اسمگل کرنے پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کے استعفی کامطالبہ کردیا.

سندھ کے صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ ماسک چوربھی وہی نکلے جو چینی چوراور آٹا چور تھے،ایسے معاملات میں نام نہاد نیب اندھی ہوجاتی ہے,نیب حکومت مخالف سیاستدانوں اور آزاد میڈیا کو دبانے میں مصروف ہے. بنی گالا میں بیٹھے چوروں کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لے رہا.

پیپلزپارٹی پارلیمینٹرین کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ایران سے آئے زائرین کے گھر گھر جاکر کرونا ٹیسٹ کئے ، وفاقی حکومت کو سندھ حکومت سے سیکھنا چاہئے ،وزیر اعظم کے مشیر نے فیس ماسک سمگلنگ کرکے سنگین جرم کیا۔ سونامی قوم کو لوٹنے کے ایجنڈے پر گامزن ہے ،وزیر اعظم کے مشیر نے فیس ماسک سمگلنگ کرکے سنگین جرم کیا،قوم وائرس کے شدید خطرے میں ہے ۔

واضح رہے کہ قومی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف 2 کروڑ فیس ماسک مبینہ طور پر بیرون ملک اسمگل کرانے کے الزام میں انکوائری شروع کردی ہے۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا پر20 ملین فیس ماسک بیرون ملک اسمگل کرانے کا الزام عائد کیا گیا ہے

ماسک چور بھی وہی نکلے جو چینی و آٹا چور تھے، پیپلز پارٹی،ن لیگ کا ظفر مرزا کے استعفیٰ کا مطالبہ

 

Leave a reply