ماتمی جلوس پر دھماکے کی مولانا فضل الرحمان نے کی مذمت
ماتمی جلوس پر دھماکے کی مولانا فضل الرحمان نے کی مذمت
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بہاولنگر دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
مولانا فضل الرحمان نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاء کی، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انتظامیہ واقعہ کہ زمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچائیں،
قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بہاولنگر میں کریکر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر محرم الحرام کے دوران فساد پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں، سماج دشمن عناصر کی ملک دشمن سازشوں کو ہر گز کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بہاولنگر جلوس عاشورہ میں دھماکے مذمت کی ہے، اور کہا ہے کہ بہاولنگر دھماکہ پنجاب حکومت کی نااہلی ہے پنجاب حکومت عزاداروں کو تحفظ دینے میں ناکام رہی ،ڈی پی او بہاولنگر کو فلفور عہدے سے ہٹایا جائے پنجاب حکومت مختلف طریقوں سے پہلے ہی عزاداری کے پروگرامات کے رستوں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی تھی ،میری وزیر اعظم ،وزیر داخلہ سمیت سیکورٹی اداروں کے سربراہاں سے گزارش ہے کہ ملک بھر میں عاشورہ کے جلوسوں کو فول پروف سیکورٹی مہیا کی جائے
دوسری جانب دھماکے سے جانبحق ہونے والوں کی تعداد 2 ہوگئی ہے 7 سالہ بچی ماہیم زہراہ بھی ہسپتال میں دم توڑ گئی 20 سالہ سلمان پہلے ہی جان بحق ہوچکا ہے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں دھماکے میں زخمی ہونے والے 53 افراد آئے تھے۔5 افراد کی حالت تشویشناک ہے
بہاولنگر دھماکہ، 53 افراد زخمی، اموات میں بھی اضافہ،مجلس وحدت المسلمین کا بڑا مطالبہ
غمِ حسین منانے والوں پر حملہ دہشت گردی کی بدترین مثال ہے،بلاول
یوم عاشور کے موقع پر جامعتہ الزہراہ سے برآمد ہونے والے پہلے جلوس میں دھماکہ ہوا ہے، جلوس مہاجرکالونی مسجد کے قریب پہنچا تو جلوس میں زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، پولیس، رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سیل کردیا ہے، جانبحق عزادار کا نام بلا بتایا جا رہا ہے عزاداری جلوس کے تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا