محمد سرور بھٹی جنہوں نے مولا جٹ پرڈیوس کی تھی انہیں خاص طور پر دا لیجنڈ آف مولاجٹ کے پریمئیر پر بلایا گیا تھا انہوں نے فلم دیکھنے بعد کہا ہے کہ فلم کی سینماٹوگرافی اور ساﺅنڈ شاندار ہے اس پر بلال لاشاری نے بے انتہا محنت کی ہے لیکن ہے فلم کا سبجیکٹ کا ناصر ادیب نے بیڑا غرق کر دیا ہے۔ یا تو ناصر ادیب لکھ نہیں سکا یا اس نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہے ۔ فلم میں مولا جٹ کو شرابی دکھایا گیا ہے اصل مولا جٹ میں تو ایسا نہیں تھا اور کوئی شرابی کسی فلم کا ہیرو کیسے ہو سکتا ہے؟ فلم میں حد درجہ خونریزی دکھائی گئی ہے۔ نتوں کو آبرو ریزی
کرنے اور قتل کرنے والے دکھایا گیا ہے میں نے تو یہ سب نہیں دکھایا تھا۔ فواد خان ہو ماہر ہ، حمزہ عباسی ہوں یا حمائمہ ملک سب اچھے فنکار ہیں تبہی تو فلم میں کاسٹ کئے گئے۔ لیکن اچھے فنکاروں سے کام لینے والا بھی تو کوئی ہونا چاہیے نا؟ان سے جتنا اور جیسا کام لیا گیا ہے انہوں نے سے اس حساب سے بہت اچھا کیا ہے۔ اگر مجھے موقع ملا اور ان سب فنکاروں نے اگر رضامندی ظاہر کی تو میں ان کے ساتھ کام کرو گا اور ان سے وہ کام لوں گا کہ جس کو سال ہا سال یاد رکھا جائیگااور یہ سب زمانے کے استاد بن جائیں گے۔