پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مایا علی نے پروڈکشن ہاؤسز سے درخواست کی کہ وہ عورت کو تھوڑا مضبوط دکھائیں اور اگر رو بھی رہی ہو تو اس کے پیچھے کوئی حقیقی وجہ ہونی چاہیئے-
باغی ٹی وی :برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کو دیئے گئے انٹریو میں اداکارہ مایا علی نے کہا کہ ہمارے معاشرے کی عورتوں کو بہت مظلوم دکھایا جاتا ہے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ عورت مظلوم ہے کیوںکہ میرے گھر میں میری ماں اور خالہ جو میری رول ماڈل بھی ہے وہ بہت مضبوط ہیں۔
مایا علی کا کہنا تھا کہ میرا یہ خیال ہے کہ لوگوں کو بہت اچھا لگتا ہے عورت کو رولانا یا روتے ہوئے دیکھنا اگر کوئی مختلف پروجیکٹ سامنے لایا جاتا ہے جس میں عورت کو مظلوم نہ دکھایا جائے یا وہ روتے ہوئے نہ دکھائی دے تو لوگوں کو یہ چیز پسند نہیں آتی۔
مایا علی نے کہا کہ میری پروڈکشن ہاؤسز سے درخواست ہے کہ وہ عورت کو تھوڑا مضبوط کردار میں دکھائیں یا کم سے کم اگر وہ رو بھی رہی ہو تو اس کے پیچھے کوئی حقیقی وجہ ہونی چاہیے لیکن افسوس کہ جب میں کسی سے مطالبہ کرتی ہوں کہ مجھے مختلف اسکرپٹ چاہیے تو جواب دیا جاتا ہے کہ اس کی ریٹنگ ہی نہیں آتی اس لیے مجھے سمجھ نہیں آتا کہ اس کا الزام میں خود کو سوسائٹی کو یا پھر لوگوں کو دینا چاہیے۔
مایا علی نے شعیب منصور کی ہدایت کاری میں بننے والی ماہرہ خان کی فلم ’ورنہ‘ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس فلم میں اگر عورت کو روتے ہوئے یا مظلوم دکھایا تو ساتھ ہی اس کو مضبوط بھی دکھایا ہے۔
واضح رہے کہ اداکارہ مایا علی ان دنوں ڈرامہ سیریل ’پہلی سی محبت‘ میں اداکار شہریار منور کے مدمقابل کام کررہی ہیں۔