برطانیہ :مزید دو اراکین پارلیمنٹ رکنیت سے مستعفی

0
40

برطانیہ میں سابق وزیراعظم بورس جانسن کے بعد مزید دو اراکین پارلیمنٹ اپنی رکنیت سے مستعفی ہو گئے۔

باغی ٹی وی: برطانوی میڈیا کے مطابق سابق وزیر ثقافت ناڈین ڈوریس اور نائجل ایڈمز کے استعفوں بعد حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کو اب تین نشستوں پر ضمنی الیکشنز کا سامنا کرنا پڑے گا سابق وزیر اعظم کے دوستوں نے پیش گوئی کی کہ مزید استعفے آنے والے ہیں، کنز رویٹو وہپس اور بیک بینچ ایم پیز کے درمیان بھی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

بورس جانسن پارلیمنٹ کی رکنیت سے مستعفی

تاہم، جانسن کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد نے فوری طور پر کسی بھی مربوط استعفیٰ کی سازش کو مسترد کردیا پریتی پٹیل، سابق ہوم سکریٹری، اگلا الیکشن لڑیں گی۔ جوناتھن گلس، برینڈن کلارک سمتھ اور ڈیہنا ڈیوسن سمیت ارکان پارلیمنٹ کو برطرف کر دیا گیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق لیبر رکن پارلیمنٹ افضل خان نے کنزرویٹو پارٹی سے نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا ہے دوسری جانب لیبر پارٹی کی ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر نے سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو ’بزدل‘ قرار دے دیا۔

چیٹ جی پی ٹی کی طرف سے بوگس قانونی حوالے دیکر بہکانے پر امریکی عدالت …

سابق کابینہ کے وزیر جیکب ریس موگ نے ​​کنزرویٹو کو خبردار کیا ہے کہ اگر بورس جانسن کسی اور پارلیمانی حلقے میں کھڑے ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں روکنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف نہیں مسٹر ریز موگ نے ​​اتوار کو میل کو بتایا کہ ایسا کرنے سے پارٹی "خانہ جنگی میں” ڈوب سکتی ہے۔

جانسن نے پارٹی گیٹ کی تحقیقات پر جمعہ کو اکسبرج اور ساؤتھ روئسلپ کے ایم پی کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیاجانسن نے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا جب انہوں نے کامنز کی استحقاق کمیٹی کی ایک رپورٹ پہلے سے دیکھی جس کی تحقیقات کر رہے تھے کہ آیا انہوں نے ڈاؤننگ اسٹریٹ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں پر کامنز کو جان بوجھ کر گمراہ کیا۔

سمندری طوفان ”بائے پرجوائے“ کے پیش نظربھارت کی سات ریاستوں میں الرٹ جاری

Leave a reply