مزید دیکھیں

مقبول

پولیس وردی کی تضحیک،ٹک ٹاکر کاشف ضمیر گرفتار

پولیس یونیفارم کی تضحیک کے معاملے میں ٹک ٹاکر...

اوچ شریف:خیرپور اڈا پر ڈکیتی کے دوران فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک، پولیس اہلکار زخمی

اوچ شریف،باغی ٹی وی (نامہ نگارحبیب خان)بہاولپور کی تحصیل...

پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ جہلم جیل منتقل

پی ٹی آئی رہنما اور چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ...

کھاریاں گیریژن میں آٹھویں بین الاقوامی مشق،آرمی چیف مہمان خاص

کھاریاں گیریژن میں پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے ہوئے...

چیٹ جی پی ٹی کی طرف سے بوگس قانونی حوالے دیکر بہکانے پر امریکی عدالت میں وکلا کی معذرت

ایک امریکی عدالت میں ایک کیس میں غلط اور فرضی حقائق کا حوالہ دینے پر ناراض جج کو تحریری معذرت پیش کرتے ہوئے دو وکلاء نے جمعرات کو چیٹ جی پی ٹی پر الزام لگایا کہ مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ نے عدالتی تحقیقات میں فرضی قانونی تحقیق کو شامل کرنے کے لیے انہیں دھوکہ دیا۔ العربیہ اردو کے مطابق، مین ہٹن امریکا کی وفاقی عدالت میں اٹارنی اسٹیون اے شوارٹز اور پیٹر لو ڈوکا کو ایک ایئر لائن کے خلاف مقدمہ دائر کرنے پر ممکنہ سزا کا سامنا ہے جس میں ماضی کے عدالتی مقدمات کے حوالے شامل تھے جو شوارٹز کے خیال میں حقیقی تھے، لیکن حقیقت میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والے چیٹ بوٹ کے ذریعے ایجاد کیے گئے تھے۔

شوارٹز نے غلط حوالوں کے انکشاف کے بعد وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس نے کولمبیا کی ایئر لائن ایویانکا کے خلاف 2019 کی فلائٹ میں ہونے والے ایک حادثے سے متعلق مقدمے کی حمایت میں سابقہ قانونی نظیروں کی تلاش کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کیا تھا۔ چیٹ بوٹ، نے کئی ایسے معاملات تجویز کیے جس میں ہوا بازی کے حادثات شامل تھے جنہیں شوارٹز اپنی قانونی فرم میں استعمال ہونے والے معمول کے طریقوں سے تلاش نہیں کر پائے تھے۔

مسئلہ یہ تھا کہ ان میں سے کئی کیسز حقیقی نہیں تھے یا ملوث ایئر لائنز ایسی تھیں جن کا وجود ہی نہیں تھا۔ شوارٹز نے امریکی ڈسٹرکٹ جج پی کیون کاسٹل سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ حوالہ جات درست ہونے کو یقینی بنانے کے لیے فالو اپ تحقیق کرنے میں "بُری طرح ناکام” ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ "غلط فہمی کے تحت کام کر رہے تھے ۔۔۔ کہ ویب سائٹ یہ کیس کسی ایسے ذریعہ سے حاصل کر رہی ہے جس تک میری رسائی نہیں ہے۔”

انہوں نے کہا، "میں نہیں سمجھتا تھا کہ چیٹ جی پی ٹی خود کیسز بنا سکتا ہے۔” جج کاسٹیل اس غیر معمولی واقعہ پر حیران اور پریشان نظر آئے اور مایوس ہوئے کہ وکلاء نے جعلی قانونی حوالوں کو درست کرنے کے لیے فوری کارروائی نہیں کی جب انہیں پہلی بار فضائی کمپنی ایوانکا کے وکلاء اور عدالت کی طرف سے اس مسئلے سے آگاہ کیا گیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
ایوانکا نے مارچ میں بوگس کیس قانون کی نشاندہی کی تھی۔ شوارٹز نے کہا، "میں مخلصانہ طور پر معافی مانگنا چاہوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس غلطی کے نتیجے میں اسے ذاتی اور پیشہ ورانہ طور پر نقصان اٹھانا پڑا ہے اور "شرمندہ، ذلت آمیز اور انتہائی پچھتاوا” محسوس کیا ہے۔ جج نے کہا کہ وہ وکلاء پر قانونی پابندیوں کے حوالے سے آئندہ کی تاریخ میں فیصلہ کریں گے۔