مزید بااثر قیدیوں کا بیماری کے بہانے گھروں پر رہنے کا انکشاف
سندھ کی دیگر جیلوں میں مزید بااثر قیدیوں کا گھروں پر رہنے کا انکشاف سامنے آیا ، شاہ زیب قتل کیس کے ملزم سراج تالپور علاج کے بہانے 2 سال سے جیل سے باہر تھا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی اور سندھ کی دیگر جیلوں کے قیدی بھی علاج کے نام پر سالہا سال مزے لیتے رہے ، مزید بااثر قیدیوں کا بیماری کے بہانے گھروں پر رہنے کا انکشاف ہوا۔
مزید با اثر قیدیوں کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں ، ذرائع نے بتایا سراج تالپور اور ان کے بھائی بھی علاج کے بہانے 2 سال سے جیل سے باہر تھے، شاہ زیب قتل کیس میں سراج تالپور سمیت دیگر بھی ملوث تھے ، سراج تالپور کو بھی ابتدا میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ 2 روز قبل دونوں قیدیوں کو واپس حیدرآباد جیل منتقل کیا گیا، آئی جی جیل خانہ جات اور سندھ سرکار تمام معاملات سے باخبر تھے۔
ذرائع کے مطابق گرفتارایک اور قیدی بھی نارا جیل سے سیدھا اسپتال گیا اور رہائی ہونے تک اسپتال سےجیل واپس نہیں آیا، ملزم اسی روز اسپتال سے ڈسچارج ہواجس دن قید ختم ہوئی۔
یاد رہے اس سے قبل کراچی سینٹرل جیل سے 8 سزا یافتہ قیدیوں کو پرائیویٹ اسپتالوں میں رکھا گیا جبکہ 13 اندر ٹرائل قیدیوں کو بیماری کی آڑ میں مختلف اسپتالوں میں ایڈمٹ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر 21 قیدی لمبے عرصے سے آزادی کے مزے لے رہے تھے، اسپتالوں میں آفیشل ایڈمیشن کے بعد قیدی اپنے گھروں میں موجود ہوتے تھے۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ مخصوص اوقات میں اسپتال کا وزٹ کیا جاتا تھا اور قیدیوں کی وی آئی پی سہولیات کو مکمل صیغہ راز میں رکھا جاتا تھا۔
ذرائع کے مطابق جیلر آئی جی جیل اور محکمہ داخلہ قیدی کی ہر معاملے سے باخبر تھا اور ساتھ بھیجے جانے والے قیدیوں سمیت جیل عملے کو بھاری معاوضہ ملتا تھا۔