سوئس سیکرٹس: مزید بین الاقوامی رہنماؤں اور اہلخانہ کے خفیہ اکاؤنٹس سامنے آگئے

0
74
سوئس لیکس،پاکستانی سیاستدانوں،میڈیا پرسن کے نام بھی آ گئے

پانامہ کے بعد دنیا میں ایک اور بڑا مالیاتی اسکینڈل منظر عام پر آ گیااطلاعات کے مطابق آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ (او سی سی آر پی) کی جانب سے دنیا کو دہلا دینے والے حقائق منظر عام پر آگئے ہیں۔

باغی ٹی وی : گزشتہ شب سوئس سیکرٹس کے نام سے 18 ہزار بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ لیک کیا گیا جس میں دنیا بھر کے بدعنوان سیاستدانوں، آمروں، جرائم پیشہ افراد اور جاسوسوں کے سوئس بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات شامل ہیں۔

سوئس سیکرٹس کے مطابق سابق مصری آمرحسنی مبارک کے بیٹوں جمال اور اعلیٰ مبارک کے خفیہ اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہے سنی مبارک دور کے بدنام زمانہ انٹیلی جنس چیف سلیمان اوراہلخانہ کےبھی خفیہ سوئس اکاؤنٹس نکل آئے۔

واپڈا کے سابق چیئرمین زاہد علی اکبرکے خفیہ اکاؤنٹ کا سوئس سیکریٹس میں انکشاف

اس کے علاوہ زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ مگابے کے قریبی ساتھی اوران کی جماعت کی مبینہ فنڈنگ کرنے والے بزنس مین بھی فہرست میں شامل ہیں۔

آذربائیجان کے آمر واصف طالبوف کے بیٹوں کے بھی سوئس اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہےاردن کے شاہ عبداللہ دوم، عراق کےسابق نائب وزیراعظم ایاد علاوی آرمینیا کے سابق صدرآرمین سرگسیان بھی خفیہ اکاؤنٹس کے مالک نکلے۔

جبکہ قازقستان کے صدر قاسم توقایف کے 10 لاکھ ڈالر کے آف شور اکاؤنٹس سامنے آئے رپورٹس کے تحت قازقستان کے صدر نے 1998 میں بطوروزیرخارجہ 10 لاکھ ڈالرزسوئس اکاؤنٹ میں جمع کرائے جب کہ قازقستان کے صدر نے برٹش ورجن آئی لینڈزمیں آف شورکمپنیاں بنائیں۔

کریڈٹ سوئس بینک:تفصیلات آنے لگیں:بڑے بڑے غیرملکیوں کا نام سامنے آگئے

ان اثاثوں کی مالیت 50 لاکھ ڈالرز کے مساوی تھیں قازقستان کے صدر کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا کہ انہوں نے امریکہ اور روس میں 77 لاکھ ڈالرز کے اپارٹمنٹس خریدے-

جبکہ پاکستان میں واپڈا کے سابق چیئرمین زاہد علی اکبرکے خفیہ اکاؤنٹ کا سوئس سیکریٹس میں انکشاف ہوا زاہد علی اکبر خان کے سوئس اکاؤنٹ میں خفیہ اکاؤنٹ میں 3ارب روپے جمع کرائے گئے-

واضح رہےکہ او سی سی آر پی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ 47 میڈیا اداروں کےساتھ مل کردنیا کی سب سے بڑی تحقیقات کی ہیں اور یہ تحقیقات سوئس بینکنگ کی پراسراردنیا سے متعلق ہیں۔او سی سی آرپی نے بتایا ہے کہ تحقیقات میں سیاستدانوں، جرائم پیشہ افراد اور جاسوسوں کے مالی رازوں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔

امریکی اخبار نیو یارک کو موصول ہونے والے اس دیٹا میں 1940 سے لے کر 2010 تک کی تفصیلات موجود ہیں یعنی اس دوران جتنے بھی اکاؤنٹس کھولے گئے یا ان میں پیسے جمع کیے گئے تاہم اس ڈیٹا میں موجود بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات موجود نہیں ہیں-

سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان متوقع لیکن کب؟

Leave a reply