مظلوم مسجد تحریر: عبدالسلام فیصل

” مظلوم مسجد ”
مسجد توحید اہلحدیث ماڈل ٹاؤن 1988 میں تعمیر ہوئی۔۔ابھی مکمل ہی نہ ہوئی تھی کہ لوگوں نے صرف ایک دن میں شیعہ کی عبادت گاہ کہہ کر شہید کر دیا۔
اسکے بعد 1997 میں اس مسجد کی تعمیر کی گئی ۔ مسجد تقریبا 20 سال سے قائم و دائم تھی ۔ اسکے بعد اسکی تعمیر رکوا دی گئی ۔۔
جگہ چونکہ شام لاٹ تھی ۔ اس لئے موجودہ گورنر پنجاب چوہدری سرور صاحب کے ذریعے بار بار کوشش کی گئی کہ مسجد کو اتھارٹی لیٹر جاری ہو جائے ۔۔لیکن انہوں نے بھی بعد میں ہاتھ اٹھا دیئے ۔۔
اس مسجد پر تعمیراتی لاگت تقریباً 3 کروڑ سے زائد ہے ۔
دوسری بات یہ مسجد ” محکمہ اوقاف ” میں رجسٹرڈ ہے۔
تیسری بات ماڈل ٹاؤن اسلام آباد کی تمام کی تمام مساجد کے پاس سی ڈی اے سے متعلقہ کوئی بھی ڈاکومینٹیشن مکمل نہیں ۔۔۔
بغیر کسی نوٹس دیئے ۔۔۔ ایک ہی روز میں اچانک آ کر اس مسجد کو شہید کرنا ۔ ظلم عظیم ہے ۔۔۔
سوال یہ ہے ! اس حکومت سے سرکاری سطح پر 80 ایکڑر کی جگہ خرید کر 40 ارب کی خطیر رقم خرچ کر کے گردوارہ بنایا ۔۔ اسی حکومت نے 4 کنال جگہ ہندوؤں کو دیکر اس پر مندر کے لئے سرکاری بجٹ منظور کیا ۔۔۔
کیا وجہ ہے کہ پانی کے نالے کے قریب کی فضول جگہ جس پر اللہ کا گھر بنا کر اسکو قیمتی بنایا گیا چند مرلوں کے حصول کے لئے اس مسجد کو شہید کیا جا رہا ہے ؟؟؟
کیا حکومت وقت اتنی غریب ہو چکی ہے کہ ریاست مدینہ میں اللہ کے گھر کے لئے چند مرلے برداشت نہیں کر سکتی ؟؟؟
خان صاحب !!! مدینے والے کے رب کا سامنا کیسے کرو گے ؟
علمائے کرام سے مشاورت کئے بغیر شرک کے اڈے تعمیر کئے جا رہے ہیں اور توحید کے باغات کو اجاڑا جا رہا ہے۔۔
اللہ سے ڈر جاؤ ۔۔۔
اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے ۔۔۔
ازقلم : عبدالسلام فیصل

Comments are closed.