Me Too# ،سب سے بڑا جھوٹا ٹرینڈ ،جس نے بڑوں بڑوں کی رسوائی کی ،
لاہور :ہیش ٹیگ می ٹو ، پھیلتا ہوا ناسور جس میں حقیقت کم جھوٹ ، تہمت اور بہتان زیادہ ویسے تو اس کا استعمال خواتین کے خلاف جرائم کو روکنے کے لیے ایک آگاہی پروگرام تھا مگر بعد ازاں اس پروگرام جسے ہیش ٹیگ می ٹو کا نام دیا گیا ہے معاشرے کے لیے ناسور بن کررہ گیا ہے
ہیش ٹیگ می ٹو کے بارے میں حال ہی میں ایک نئی رپورٹ منظر عام پر آئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہےکہ اس ٹول کا غلط استعمال بہت کیا جارہاہے ، پہلے تو کچھ حد مثبت تھا مگر اب اس میں نفی کے علاوہ کچھ نہیں ، عورت جسے چاہے ہیش ٹیگ می ٹو لکھ کر اس کا بیڑہ غرق کردے ، اس کی عزت کو داغدار کردے ، اسی حوالے سے اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہالی ووڈ کے بہت بڑے اسٹار جانی ڈیپھ پر اس کی بیوی ایمبرھارڈ نے یہ الزام لگایا مگر بعد ازاں یہ الزام جھوٹا ثابت ہوا ،
رپورٹ میںانکشاف کیا گیا ہے کہ ایک فٹ بال کے عالمی کھلاڑی بران بینک کو جھوٹے الزام کی وجہ سے 5 سال قید بامشقت سزا کاٹنا پڑی، اس رپورٹ میں مغربی معاشرے کی بے حسی پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے جس میںکہا گیا ہےکہ ہیش ٹیگ می ٹو کی ایک سرگرم مقامی رہنما اسیا ارجینٹو پر الزام لگا کہ اس نے ایک سترہ سالہ لڑکے کے ساتھ زبردستی جنسی تعلقات قائم کیے تھے ، پھر یہ الزام اسیا ارجینٹو نے قبول بھی کیا
2017 میں ایک ہم جنس پرست جیما بیال نے 15 لوگوں پر جنسی ہراسگی کا الزام لگا یا ان میں سے ایک آدمی کو 7 سال کی جیل کی سزا ہوئی بعد میں پتہ چلا کہ یہ خاتون جھوٹ بولتی ہے اور پھر عدالت نے اس آدمی کو بری کردیا ، ان جھوٹے الزامات سے تنگ آکر عدالت نے جیما بیال کو 10 سال کی قید کی سزا سنائی
ہیش ٹیگ می ٹو کے غلط الزامات کو کئی تو برداشت ہی نہیں کرسکے اور پھر خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئے ان میں سے ایک میکسیکن راک سٹار اور ایک سویڈش بزنس مین بھی شامل ہیں، ہیش ٹیگ می ٹو جنوی ایشیا میں بھی زہر پھیلانے لگی اور کئی بالی ووڈ کے اداکاروں پر بھی الزامات لگے مگر بعد ازاں یہ الزامات بھی جھوٹے نکلے
پاکستان میں بھی یہ ٹرینڈ چل نکلا جب میشا شفیع نے یہ ٹول ہیش ٹیگ می ٹو استعمال کرتے ہوئے علی ظفر پر بھی الزام لگایا جسے عدالت نے جھوٹ کا پلندد قرار دیتے ہوئے 11 اکتوبر کو مسترد کردیا اور علی ظفر کو باعزت اس الزام سے بری کرددیا ، علی ظفر پر ایک صوفی نامی لڑکی نے بھی ایسا ہی الزام لگایا تھا مگر بعد ازاں خود ہی تسلیم کرلیا کہ یہ الزام کسی کےکہنے پر لگایا گیا