مسلم لیگ( ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ میڈیا کو کسی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ضرورت نہیں-
باغی ٹی وی : سینیٹر عرفان صدیقی کا کہناتھا کہ آج میڈیا کو اس آزادی کی ضرورت ہے جو ہمارے آئین نے دے رکھی ہے سینیٹ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کو خط لکھ دیا، میڈیا کی آزادی مہذب جمہوری معاشروں کا حسن ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا سے تعلق رکھنے والی تمام تنظیموں نے حکومتی تجویز کو مسترد کردیا ہے، مسترد کرنے والوں میں اے پی این ایس، سی پی این ای، پی بی اے اور ایمنڈ شامل ہیں۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ میڈیا کارکنوں کو قانونی داد رسی کا حق دینا ہمارا فرض ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں میڈیا ورکرز کے اپنی آرگنائزیشن کے ساتھ معاہدے پر عملداری کے لیے میڈیا ٹریبونلز سے رجوع کرنے کے حق اور فیک نیوز پر جرمانے کی شقوں کے علاوہ مجوزہ قانون میں ہر شق میں تبدیلی منظور ہے۔
فیک نیوز کو کیسے میڈیا سیٹھ کا حق مانا جا سکتا ہے؟ ہمارے موجودہ میڈیا ماڈل میں عام آدمی۔ غریب میڈیا کارکن اور پبلک انٹرسٹ تینوں کا تحفظ نہیں بلیک میلنگ کو اپنا حق قرار دینا اور اشتہار دینا صرف پاکستان میں ہی ممکن ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) August 21, 2021
انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے موجودہ میڈیا ماڈل میں عام آدمی، غریب میڈیا کارکن اور پبلک انٹرسٹ کا تحفظ نہیں، غریب میڈیا کارکنوں کوقانونی داد رسی کا حق دینا ہمارا فرض ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ فیک نیوز کو کیسے میڈیا سیٹھ کا حق مانا جا سکتا ہے؟ بلیک میلنگ کو اپنا حق قرار دینا اور اشتہار دینا صرف پاکستان میں ہی ممکن ہے فواد چوہدری نے مختلف اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات کے ردعمل میں اپنا یہ بیان دیا تھا-