میٹھادر میں سکیورٹی کمپنی کی کیش وین سے 20 کروڑ 50 لاکھ روپے لوٹنے کا واقعہ

0
40

میٹھادر میں سکیورٹی کمپنی کی کیش وین سی20 کروڑ 50 لاکھ روپے لوٹنے کا واقعہ سے قبل ایس ایچ او نے علاقے سے پولیس ڈپلائمنٹ ہٹا دی تھی پولیس نے ملزم کے والد سمیت پانچ افراد کوحراست میں لیکر تفتیش شروع کردی، ایس ایس پی سٹی ڈسٹرکٹ آفس کے ایک افسر نے نام ظاہرنہ کرنے پر بتایا کہ نجی سیکورٹی کمپنی کی کیش وین کے ڈرائیورکی جانب سے رقم چوری کرنے کی واردات میں مبینہ طور پرایس ایچ او میٹھادر راجہ ذوالفقار حیدر کی غفلت سامنے آئی ہے ،جس مقام سے نجی سیکورٹی کمپنی کی کیش وین کے ڈرائیور کا رقم لیکرفرار ہوا وہاں پولیس کی ڈپلائمنٹ موجود تھی لیکن ایس ایچ او نے پولیس ڈپلائمنٹ ہٹا دی تھی اوراسی کا کیش وین ڈرائیورنے فائدہ اٹھایا اورسکون سے رقم سے بھری وین لیکر فرار ہو گیا، ملزم حسین شاہ کو گلستان جوہر پولیس نے چال چلن کا سرٹیفکیٹ کی تصدیق 20 دسمبر 2020کو کرکے دی تھی جس میں انٹیلی جنس افسر حاجی اقبال نے تحریر کیا کہ حسین شاہ کسی بھی قسم کے جرائم میں ملوث نہیں ہے تفتیشی حکام کے مطابق کراچی میں سیکیورٹی کمپنی کی کیش وین سی20 کروڑ 50 لاکھ روپے لے کر فرار کی وادرات میں ملوث ڈرائیور کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں ،پولیس نے گلستان جوہر میں ملزم کی رہائش گاہ سمیت دیگر مقامات پر چھاپے مارے ، پولیس نے ملزم کے والد سمیت پانچ افراد کوحراست میں لیکر تفتیش شروع کردی ، پولیس کے مطابق ملزم کے موبائل کا ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے، پولیس ذرائع کے مطابق نجی سیکیورٹی کمنی کی گیشن وین کا مفرور ڈرائیورحسین شاہ مکان نمبر ای چھ پہلوان گوٹھ گلستان جوہرکا رہائشی تھا اوران کا آبائی تعلق اورکزئی ایجنسی ہے اور 2 بچوں کا باپ ہے شبہ ہے کہ واردات میں محض ڈرائیور نہیں دیگر افراد بھی ملوث ہوں، پولیس نے سیکیورٹی کمپنی کے دیگر گارڈز کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ شروع کردی ،پولیس سیکیورٹی کمپنی کے سپروائزرز کے بیانات بھی لئے جارہے ہیں،سیکیورٹی کمپنی کی کیش وین میں ملزم ڈرائیور کے ساتھ محض دو افراد سوار تھے، شبہ ہے کہ ملزم نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت واردات کی، ملزم کو ڈرائیونگ پر ایک سال سے زائد عرصہ سے سیکیورٹی کمپنی میں ملازمت کررہا تھا، پولیس حکام کے مطابق خطیر رقم کی منتقلی کے لئے سیکیورٹی کمپنی کا طریقہ کارنامناسب اور افرادی قوت کم تھی،سیکیورٹی کمپنی میں ملازمین کی بھرتی کا نظام بھی انتہائی ناقص ہے، ملزم ڈرائیور بھرتی سے قبل خود ہی تصدیقی فارم بھر کر لے آیا تھا جس پر اسے بھرتی کیا گیا ۔

Leave a reply