![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2021/10/FBHthdJWEAUMHoQ.png)
کابل :اقوام متحدہ میں افغانستان کے نئے سفیرسہیل شاہین سے غیرملکی سفیروں اوروفود کی ملاقاتیں،اطلاعات کے مطابق افغان طالبان حکومت بڑی تیزی سے اپنے تعلقات بین الاقوامی برادری سے بہترکررہی ہے اوراس وقت اقوام متحدہ میں نئے افغان سفیر سہیل شاہین سے اہم ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے
1/4
Today I had meeting with ambassadors and representatives of various countries including EU, Norway, Sweden, Netherlands, Italy, Japan, South Korea, Canada, UK and USA here in Doha. Other members of IEA delegation consisted of Mawlavi Matiul Haq,President of the Afghan pic.twitter.com/6aGALjKn6J— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) October 7, 2021
اس حوالے سے سہیل شاہین نے بھی تصدیق کرتے ہوئے اپنے ٹویٹرپران ملاقاتوں کا ذکر کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ آج میں نے دوحہ میں یورپی یونین ، ناروے ، سویڈن ، ہالینڈ ، اٹلی ، جاپان ، جنوبی کوریا ، کینیڈا ، برطانیہ اور امریکہ سمیت مختلف ممالک کے سفیروں اور نمائندوں سے ملاقات کی۔ IEA وفد کے دیگر ارکان میں افغان کے صدر مولوی مطیع الحق شامل تھے۔
2/4
Red Crescent Society, Dr M. Naim, Mawlvi Abdullah and Abdur Rahman from the Political Office. The participants reiterated their commitments to continue humanitarian aids to Afghanistan. I told them IEA is a reality and we are ready to engage with the International Community
— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) October 7, 2021
آگے چل کرساہین شاہین کہتے ہیں کہ ایک موقع پر ریڈ کریسنٹ سوسائٹی ، سیاسی دفتر سے ڈاکٹر ایم نعیم ، مولوی عبداللہ اور عبدالرحمن۔ شرکاء نے افغانستان کے لیے انسانی امداد جاری رکھنے کے اپنے وعدوں کا اعادہ کیا۔ میں نے انہیں بتایا کہ امارت اسلامی افغانستان ایک حقیقت ہے اور ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے تیار ہیں۔
3/4
and resolve issues through talks and understanding based on mutual interests and positive interaction. Isolation of Afghanistan in the past proved to be a failed policy which didn’t serve any one. No one wants that. All incomplete recons projects should start in Afghanistan
— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) October 7, 2021
دوحہ میں ان ملاقاتوں کے متعلق مزید تفصیلات بتاتے ہوئے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ انہوں نے ان غیرملکی سفیروں اوروفود کوباور کرایا کہاور باہمی مفادات اور مثبت تعامل پر مبنی بات چیت اور افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل کو حل کریں۔ ماضی میں افغانستان کی تنہائی ایک ناکام پالیسی ثابت ہوئی جس نے کسی کی خدمت نہیں کی۔ کوئی بھی ایسا نہیں چاہتا۔ تمام نامکمل منصوبوں کا آغاز افغانستان میں ہونا چاہیے۔
4/4
and in view of the coming winter, there is dire need for humanitarian aids in the country.
The meeting was arranged by @BARAKAT_Sultan Head, Center for Conflict and Humanitarian Studies.— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) October 7, 2021
دوحہ میں ان ملاقاتوں میں کیا کامیابی ہوئی اورافغآن طالبان کا ارادہ رکھتےہیں اس حوالے سے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ آنے والی سردیوں کے پیش نظر ملک میں انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔
سہیل شاہین نے یہ بھی واضح کیا کہ اس اجلاس کا اہتمام قطرکے حکام نے کیا تھا