اسلام آباد: وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق، ملک میں معاشی صورتحال میں بہتری کے اشارے مل رہے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی 44 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، جبکہ معیشت کی بحالی میں مثبت رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق ستمبر میں مہنگائی 6.9 فیصد پر آگئی، جو ساڑھے تین سال کی کم ترین سطح ہے۔ وزارت خزانہ نے ملکی معیشت میں بحالی کے مختلف عوامل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں معاشی استحکام کی جانب مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔رپورٹ میں ان عوامل کا بھی ذکر کیا گیا ہے جو معاشی استحکام میں معاون ثابت ہوئے ہیں، جن میں سب سے اہم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 1.03 ارب ڈالر کی قسط کا ملنا ہے۔ وزارت خزانہ نے کہا کہ **آئی ایم ایف کی قسط سے ملکی معیشت کو تقویت ملی ہے**۔ اس کے علاوہ، شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کانفرنس میں شمولیت سے کاروباری اور سرمایہ کاری کے ماحول پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں، جس سے کاروبار اور مارکیٹ کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق معاشی استحکام میں بیرونی عوامل بھی مؤثر ثابت ہو رہے ہیں۔ ترسیلات زر میں 38.8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس سے حجم 8.78 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ برآمدات میں 7.8 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی بدولت برآمدات کا مجموعی حجم 7.49 ارب ڈالر رہا۔ اس کے علاوہ، غیرملکی سرمایہ کاری میں 70.4 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جس سے سرمایہ کاری کا حجم 90 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 7.61 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اسٹاک مارکیٹ میں بھی نمایاں تیزی دیکھی گئی ہے، جہاں 78.4 فیصد اضافہ ہوا اور انڈیکس 90 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کر گیا ہے۔
وزارت خزانہ نے رپورٹ میں ٹیکس ریونیو میں ہونے والے اضافے کا بھی ذکر کیا ہے۔ جولائی تا ستمبر ٹیکس ریونیو میں 25.5 فیصد اضافہ ہوا، جس سے 2563 ارب روپے جمع کیے گئے ہیں۔ نان ٹیکس ریونیو میں بھی 20.8 فیصدکا اضافہ ہوا، جس کا حجم 341 ارب روپے رہا۔ تاہم، ابتدائی دو ماہ میں مالی خسارہ 4.3 فیصد بڑھا اور اس کا حجم 841 ارب روپے تک پہنچ گیا۔رپورٹ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 92 فیصد کمی کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے، جس کی بدولت خسارہ 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر پر آگیا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں ہونے والی یہ کمی معیشت کے استحکام کے لئے خوش آئند ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال کے عرصے میں ڈالر کا ریٹ 280.29 روپے سے کم ہو کر 277.62 روپے پر آ گیا ہے، جو مقامی کرنسی کی قدر میں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔وزارت خزانہ کی اس رپورٹ کے مطابق اگلے چند مہینوں میں پاکستانی معیشت پائیدار بحالی کے سفر پر گامزن رہے گی۔
وزارت خزانہ کی ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری،
