مہنگائی کی شرح ، پاکستان 11.3 پوائنٹس کے ساتھ جنوبی ایشیا میں ٹاپ پر
مہنگائی کی شرح ، پاکستان 11.3 پوائنٹس کے ساتھ جنوبی ایشیا میں ٹاپ پر
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ، پاکستان میںمہنگائی کی شرح جنوبی ایشیا کے ممالک میںسب سے زیادہ ہے جوکہ 11.3 ہے . حالیہ اعداد و شمار کے مطابق مالدیپ میں سب سے کم 1.0 ہے . نیپال میں 2.8 بھارت 3.0 ،سری لنکا 4.0 ، افغانستان 5.0 ،بنگلہ دیش 5.6 ، نیپال 6.6 پوائنٹ ہے.
واضح رہےکہ حکومت معیشت کو درست کرنے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے دعوے کر رہی ہے . اپنے دو سال مکمل ہونے پر معیشت پر اپنی رپورٹ میں کہا کہ مشیز خزانہ حفیظ شیخ نے وزارت خزانہ کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی تو کمزور معیشت کوسہارا دینا تھا اور ہم نے مشکل حالات میں بڑے فیصلے کیے۔
ہمیں ماضی کے قرضوں کا بوجھ بھی ہلکا کرنا پڑا۔ حکومت نے ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے مراعات دیں۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار حکومت نے اخراجات میں کمی کی۔ حکومت رواں سال کوئی سپلمنٹری گرانٹ کسی وزارت کو نہیں دی۔ 20 ارب کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ تھا اورڈیفالٹ کا خدشہ تھا لیکن عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک نے مدد کی۔ بیرونی خسارے کو 20 ارب ڈالر سے کم کر کے 3 ارب ڈالر پر لایا گیا۔ کابینہ کی تنخواہیں کم کی گئی اور فوج نے اخراجات کو منجمد کیا۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات کو کم کیا گیا۔ حکومت نے ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے مراعات دیں۔ ٹیکس نظام میں بہتری کے لیے حکومت نے بہترین کام کیے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈھائی سو ارب روپے کورونامتاثرین میں تقسیم ہوئے۔ حکومت نے بلاتعصب ایک کروڑ 60لاکھ پاکستانیوں کوامداد دی۔ دو سال کے دوران حکومت نے 5ہزار ارب روپے کے قرضے واپس کیے اور زراعت کیلیے 280ارب روپے کا پیکج دیا۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے بتایا کہ حکومت نے کورونا صورتحال میں بھی ادویات کی ترسیل کا سلسلہ جاری رکھا، ٹیکسز کی شرح کوکم کیاگیا۔ تعمیراتی شعبے کے لیے پیکج دیا، کفایت شعار پالیسی کے تحت کچھ اداروں کو مختلف اداروں میں ضم کیاگیا، ہم نے پاکستان اسٹیل مل سے متعلق اقدام کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک سے اسمگل شدہ فون ختم کیے گئے، دو سال میں سیمنٹ کی سیل 41فیصد بڑھی ہے اور اس وقت ایکسپورٹ گروتھ 6فیصد ہے۔ حکومت نے امپورٹ کو کم اور ایکسپورٹ پر زیادہ توجہ دی۔ کورونا وائرس کے دوران کاروباری شعبے کو حکومت نے ریلیف دیا اور چھوٹے کاروباروں کے 3 ماہ کے بجلی کے بل معاف کیے گئے۔ ود ہولڈنگ ٹیکس میں کمی لائی گئی۔ الیکٹرک وہیکل اور موبائل مینوفیکچرنگ کی پالیسی بنائی گئی۔ وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا کہ دو سال قبل ہمیں مختلف چیلنجز کا سامنا رہا اور معیشت کی بہتری ہماری اولین ترجیح تھی۔ حکومت کی کوشش تھی دیہاڑی دار اورمستحق افراد کوریلیف دیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے معیشت کودھچکہ لگا۔ بل گیٹس نے پاکستان اور بھارت کا کورونا کیسز سے متعلق موازنہ کیا۔ کورونا سے نمٹنے کیلیے پاکستان کی حکمت عملی کی تعریف کی گئی۔ اسمارٹ لاک ڈاون کی حکمت عملی کی دنیابھرمیں تعریف کی گئی، ایران میں کورونا سے پاکستان کی نسبت 20فیصد اموات ہوئیں۔ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کی کامیاب پالیسیوں کے باعث کرونا پرقابو پایا گیا۔ ہم نے کرونا سے نمٹنے کیلیے بروقت فیصلے کیے۔ حکومت کی کوشش تھی دیہاڑی دار اورمستحق افراد کوریلیف دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ملکی مفاد کیلیے ساتھ چلنے کی بات کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے 2سال میں بالاکوٹ، بھارت، کرونا اورکمزور معیشت جیسے چیلنجزکا سامنا کیا۔ معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے بتایا کہ احساس کفالت پروگرام بہترین منصوبہ تھا جس کی 15 ماہ پہل یمنظوری ہوئی۔ احساس کفالت پروگرام کے تحت شفاف طریقے سے مالی امداد تقسیم کی ہوئی۔ ثانیہ نشتر نے بتایا کہ احساس کفالت پروگرام کے تحت 70لاکھ مستحقین کوماہانہ وظیفہ دیا جا رہا ہے۔ بلاسود قرضے دینے کامنصوبہ متعارف کرایا گیا۔ احساس لنگر خانوں پرتوجہ دی گئی اور احساس اسکالرشپس پروگرام متعارف کرایا گیا۔ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام شفاف طریقے سے جاری رہا