مہنگائی سے متعلق صورتحال خود مانیٹر کر رہا ہوں

0
36

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی سے متعلق صورتحال خود مانیٹر کر رہا ہوں۔

باغی ٹی وی : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی موجودہ سیاسی، سیکیورٹی صورتحال اور مہنگائی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔کابینہ اجلاس میں بجلی گیس وادویات کی بڑھتی قیمتوں پر بحث ہوئی اور متعدد وزرا نے مہنگائی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ہنگامی اقدامات لینے کا مطالبہ کیا۔ذرائع کے مطابق وزیرمواصلات مراد سعید، وزیر ریلوے شیخ رشید اور فیصل واوڈا سمیت دیگر نے اجلاس کے دوران مہنگائی کا معاملہ اٹھایا۔

کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں و ضلعی انتظامیہ کو اشیا کی دستیابی یقینی بنانا ہو گی.اجلاس کے دوران شیخ رشید نے کابینہ کو خدشے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نومبر، دسمبر میں آٹا مزید مہنگا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے ادیات کیوں مہنگی ہوئیں؟ ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے لوگوں کی باتیں سننا پڑتی ہیں۔ اس پر معاون خصوصی فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے معاملات بہتر کرنے کا کہہ دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزرا کی نوک جھونک کی روایت برقرار رہی۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مضبوط ٹیم بنائیں۔

اجلاس میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے ندیم بابر اور عمر ایوب پر کھل کر تنقید کی اور کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے ذمہ دار آپ لوگ ہیں۔ یہاں فیصلے کچھ ہوتے ہیں اور بجلی گیس میں ریلیف نہیں ملتا۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے امپورٹ ایکسپورٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 2020ء، پی آئی اے بورڈ کیلئے ڈائریکٹرز کی نامزدگی، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری دی۔

کابینہ اجلاس میں سیلاب سے متاثرہ افریقی ملک کیلئے امدادی سامان بھیجنے پر غور کیا گیا جبکہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے مسائل کے حل کیلئے کابینہ کمیٹی کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں سرکاری اداروں کے سربراہان کو ایڈیشنل چارج دینے کے معاملے پر غور جبکہ سی ڈی اے کا بجٹ تخمینہ 21-2020ء کی منظوری بھی دی گئی۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی اور ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔

Leave a reply