اسلام آباد: سپریم کورٹ نے محکمہ جنگلات سندھ سے 4 ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی-
باغی ٹی وی : سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن نے محکمہ جنگلات سندھ کے خلاف درخواست پر سماعت کی، سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کی نشاندہی کرنے والی نجی کمپنی کے نمائندوں کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا-
سپریم کورٹ نے درخواست گزاروں سے محکمہ جنگلات سندھ کی رپورٹ پر جواب بھی طلب کرلیا، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ جنگلات اراضی کی نشاندہی میں ڈیڑھ سال کا عرصہ لگنا سمجھ سے بالاتر ہے-
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ محکمہ جنگلات نے عبوری رپورٹ جمع کروائی ہے، تفصیلی رپورٹ کیلئے رواں سال دسمبر تک کا وقت دیا گیا ہے-
جسٹس اعجاز الاحسن نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سےسوال کیا کہ کیا سیٹلائٹ اتنا آہستہ چلتا ہے ؟جون 2022 سے سیٹلائٹ ایمجز ہی نہیں بن پارہے-
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ رقبہ زیادہ ہونے کی وجہ سے رپورٹس میں تاخیر ہو رہی ہیں-
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ محکمہ جنگلات 4 ہفتے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرے،عدالت نے محکمہ جنگلات سے درخواست گزار کے الزامات پر بھی جواب طلب کر لیا اور سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کر دی-