حکومت نے ملک میں جاری مہنگائی میں مزید اضافے کا عندیہ دے دیا۔
باغی ٹی وی: وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ماہانہ اقتصادی جائزے میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کے اس دوسرے دور میں افراط زر میں اضافے کا امکان ہے جس کا اہم ایک سبب سیاسی عدم استحکام اور معیشت کی غیر یقینی صورت حال ہے، جن کی وجہ سے افراط زر کی شرح بڑھتی جارہی ہے۔
مارچ میں مہنگائی 3.72 فیصد بڑھی،ادارہ شماریات
ماہانہ اقتصادی جائزے میں کہا گیا کہ مہنگائی کا تعین کرنے والے قیمتوں کے ایس پی آئی گزشتہ ہفتے 46 اعشاریہ 65 فیصد کی بلند ترین شرح پر پہنچ گئے، جب کہ کنزیومر پرائس انڈیکس کے مطابق فروری میں 31 اعشاریہ 6 فیصد تک پہنچ گئی جو کہ چھ دہائیوں میں ہونے والا سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
تاہم جمعہ کو جاری ہونے والی قیمتوں کے حساس اشاریے ( ایس پی آئی) میں تھوڑی کمی دیکھی گئی اور یہ 45 اعشاریہ 36 فیصد تک آگئی، جبکہ مارچ کی ریڈنگ کا اجراء جلد متوقع ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نذر گوندل نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی
دوسری جانب ادارہ شماریات نے ملک میں مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمار جاری کردیئے،ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی کی مجموعی شرح 35.37 فیصد تک پہنچ گئی ہے، رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مہنگائی 27.26 فیصد ریکارڈ کی گئی ،مارچ کے مہینے میں مہنگائی 3.72 فیصد بڑھی، گزشتہ مالی سال مارچ میں مہنگائی 12.7 فیصد تھی. رواں سال مارچ میں شہروں میں مہنگائی 3.9 فیصد بڑھی، شہروں میں مہنگائی کی مجموعی شرح 33 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ مارچ میں دیہی علاقوں میں مہنگائی 3.5 فیصدبڑھی اور دیہی علاقوں میں مہنگائی 38.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے-