چند ججز عمران خان کوریلیف دینا چاہتے ہیں،مولانا فضل الرحمان

0
63
PDM

اسلام آباد: حکومت میں شامل جماعتوں کے اہم مشاورتی اجلاس میں اہم فیصلے کر لئے-

باغی ٹی وی: حکمران جماعتوں نے چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ،حکمران جماعتوں نے اعلامیے میں کہا کہ تین رکنی بینچ پر اعتماد نہیں ہے، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ پہلے ہی کا تین کے مقابلے چار ججوں کی اکثریت سے انتخابی درخواستیں خارج کرچکا ہے –

اغوا برائے تاوان کی واردات طالبعلم قتل،پولیس مقابلےمیں ساتھیوں کی فائرنگ سےبچےکا ٹیچر ہلاک

اعلامیے میں کہا کہ چیف جسٹس اکثریتی پر اقلیتی فیصلہ مسلط کرنا چاہتے ہیں پاکستان بار کونسل اور دیگر بار ایسوسی ایشنز کی آرٹیکل 209 کے تحت دائر ریفرنسز پر کارروائی کی جائےجسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بینچ نے 184 (3 ) کے تحت زیر سماعت مقدمات پر کارروائی سے روکنے کا کہا ہے-

حکمران جماعتوں نے اعلامیے میں کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بینچ کے فیصلےکا احترام کرنا بھی سب پرلازم ہےجسٹس اعجازالا حسن کا دوبارہ تین رکنی بینچ میں شامل ہونا غیر منصفانہ ہے یہ عمل سپریم کورٹ کے طریقہ کار اور نظائر کی بھی صریح خلا ف ورزی ہے-

رواں سال پاؤنڈ کی قدر میں اضافہ، بینک آف انگلینڈ کیجانب سے شرح سود میں …

اعلامیے میں کہا گیا کہ سیاستدانوں سے کہاجارہا ہے کہ وہ مل کر بیٹھیں لیکن سپریم کورٹ خود تقسیم ہے ان حالات کا تقاضا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان اور تین رکنی بینچ کے دیگر جج صاحبان مقدمے سے دستبردار ہوجائیں اجلاس کا پارلیمنٹ کی حالیہ قانون سازی کی بھرپور تائید اور حمایت کا اعلان کیا-

حکمران جماعتوں نے کہا کہ قانون سازی سے عوام الناس کے ساتھ یک طرفہ انصاف کی روش کا خاتمہ ہوگاپارلیمنٹ نے قانون سازی کے ذریعے آرٹیکل 184 (3) سے متعلق اپنی رائے واضح کردی ہےپارلیمنٹ بالا دست ہے جس کی رائے کا سب کو احترام کرنا چاہیے ا مید ہے کہ صدر قانون سازی کی راہ میں جماعتی وابستگی کی بنیاد پر رکاوٹ نہیں بنیں گے-

اجلاس میں حکمران جماعتوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے معاملے میں خصوصی امتیازی رویے کے تاثر کو چیف جسٹس ختم کریں-

حکمران اتحاد کا تین رکنی بنچ کے بائیکاٹ کا فیصلہ

دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) و جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومتی اتحادیوں کے اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس اقلیت کےفیصلے کو اکثریت کے فیصلے پر مسلط کرنا چاہتے ہیں، 3ججزپرمشتمل بنچ پراعتماد نہیں، اخلاقی طورپرچیف جسٹس اور دیگر دو ججز کو اس کیس سے الگ ہوجانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اداروں میں تقسیم چاہتے ہیں، دھاندلی کے دوبڑے مجرم دندناتے پھررہے ہیں ان کے خلاف ازخودنوٹس نہیں لیا جارہا چند ججز عمران خان کوریلیف دینا چاہتے ہیں، پی ڈی ایم کو ان تین ججزپرمشتمل بینچ پراعتماد نہیں، اس بینچ میں ایسا جج بھی ہے جس نے پہلے سماعت سے معذرت کی پھر واپس آ کر بیٹھ گیا، ہماری نظر میں سپریم کورٹ کا یہ تین بینچ دو صوبوں کے کیس میں واضح طور پر فریق کا کردار ادا کر رہا ہے۔

رواں سال پاؤنڈ کی قدر میں اضافہ، بینک آف انگلینڈ کیجانب سے شرح سود میں اضافہ متوقع

فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ملک کو ایک رکھنے کےلیے ایک الیکشن ہونا ضروری ہے، چیف جسٹس ہمیں نصیحت کررہے ہیں کہ مل بیٹھ کر طے کریں، ہمیں تو مل بیٹھنے کی تلقین کر رہے ہیں اور خود اپنی کورٹ کو تقسیم کردیا۔

Leave a reply