اداکارہ مہوش حیات حال ہی میں نشر ہونے والے بسکٹ کے اشتہار کے باعث سوشل میڈیا صارفین اور معروف شخصیات کی تنقید کے زد میں ہیں جبکہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بھی اشتہار کے مواد پر نظرثانی کی ہدایت کی ہے۔
باغی ٹی وی :مہوش حیات نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر گالا بسکٹ کے اشتہار کی 1 منٹ 37 سیکنڈز کی ویڈیو شئیر کی جس مین وہ ناچتی نظر آ رہی ہیں اور ساتھ ہی لکھا تھا کہ گالا کے اس ماسٹر پیس کا حصہ بننا بہت خوشی کا باعث تھا جس میں ہم اپنے ثقافتی تنوع کو دکھاتے ہیں کیونکہ ’ اپنے دیس کا ہر رنگ ہے نرالا‘۔
اس اشتہار میں اداکارہ چاروں صوبوں کے لباس اور زبان میں گالا بسکٹ کو پروموٹ کرتی ہوئی نظر آئیں۔
Let me take you on a majestic journey of our #des, as the most awaited #deskayqissay is unveiled. It has been an absolute pleasure to be part of this masterpiece by #Gala #deskabiscuit, where we cherish the cultural diversity of our des bcoz “apnay des ka har rung hai Niraala” ♥️ pic.twitter.com/BBb6IQ0IMp
— Mehwish Hayat TI (@MehwishHayat) October 4, 2020
مہوش حیات کی اس ویڈیو پر سخت تنقید کی گئی ہے۔پاکستان کے صحافی انصار عباسی پہلے ایسے شخص تھے جنھوں نے اشتہار میں غیر مہذب حرکتوں کے بارے میں اطلاع دی۔ انہوں نے لکھا کہ بسکٹ بیچنے کے لیے اب ٹی وی چینلز پر مُجرا چلے گا، پیمرا نام کا کوئی ادارہ ہے یہاں؟ کیا وزیراعظم عمران خان اس معاملے پر کوئی ایکشن لیں گے؟ کیا پاکستان اسلام کے نام پر نہیں بنا تھا؟
بسکٹ بیچنے کے لیے اب ٹی وی چینلز پر مُجرا چلے گا۔ پیمرا @reportpemra نام کا کوئی ادارہ ہے یہاں؟ کیا @ImranKhanPTI اس معاملہ پر کوئی ایکشن لیں گے؟ کیا پاکستان اسلام کے نام پر نہیں بنا تھا؟؟
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) October 4, 2020
صحافی انصار عباسی نے پیمرا اور وزیر اعظم خان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس طرح کے ناجائز مواد کے خلاف کارروائی کریں-
انصار عباسی کے اس ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بھی اشتہار کے مواد کی مخالفت کی۔
PM @ImranKhanPTI Sahb is totally against such anti Islamic stuff on media which is against our cultural norms & has damaging effects on our youth.
No place for such absurdity in an Islamic state, which was made on the Kailma Tayyabaلا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ https://t.co/0nVDOGRKsC
— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) October 4, 2020
انہوں نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان میڈیا پر ایسے اسلام مخالف مواد کے سخت خلاف ہیں جو ہماری ثقافتی اقدار کے منافی ہو اور ہمارے نوجوانوں پر نقصان دہ اثرات مرتب کرے۔
علی محمد خان نے مزید لکھا کہ ایک اسلامی ریاست جو کلمہ طیبہ پر بنی ہو، اس میں ایسی بیہودگی کی جگہ نہیں-
آپ اور علی 24 گھنٹے فحاشی کیوں سرچ کرتے رہتے ہے ہیں؟ کوئ Productive کام کیا کریں https://t.co/mCrYcm883B
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 5, 2020
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوھدری نے انصار عباسی کی جانب سے اشتہار پر تنقید پر شدید تنقید کی اور کہا کہ آپ اور علی 24 گھنٹے فحاشی کیوں سرچ کرتے رہتے ہے ہیں؟ کوئی Productive کام کیا کریں-
الحمدللہ! پیمرا نے عوامی احتجاج پر بسکٹ کو بیچنے کے لیے مجرے پر مبنی اشتہار چلانے پر تمام TV چینلز، PBA اور متعلقہ اداروں کو ایڈوائزری جاری کر دی ہے اور کہا کہ ہماری اقدار کا خیال رکھا جائے۔ اس کامیابی پر میں اُن تمام افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس کے خلاف آواز اُٹھائی۔ pic.twitter.com/oKwuXpI5dn
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) October 5, 2020
انصارعباسی کی جانب سے ٹویٹ کے بعد ٹویٹر پر ایک بحث چھڑ گئی تا ہم اس بحث کے بعد پیمرا نے عوامی احتجاج پر بسکٹ کو بیچنے کے لیے مجرے پر مبنی اشتہار چلانے پر تمام TV چینلز، PBA اور متعلقہ اداروں کو ایڈوائزری جاری کر دی ہے اور کہا کہ ہماری اقدار کا خیال رکھا جائے اور کہا کہ ہماری اقدار کا خیال رکھا جائے۔ اس کامیابی پر میں اُن تمام افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس کے خلاف آواز اُٹھائی۔
ماشااللّہ
ہماری حکومت کا وژن مدنی ریاست کا ہے۔ @ImranKhanPTI صاحب بیحودگی کے خلاف ہیں۔
وہ پاکستان کے واحد وزیراعظم ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر دنیا کو خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہٖ وسلم کی عظیم شخصیت عظمت و مرتبت و مدنی ریاست کی بات کی۔ https://t.co/Awd6hqw2aw— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) October 5, 2020
وفاقی وزیر علی محمد خان نے انصار عباسی کی جانب سے ٹویٹ پر کہا کہ ماشااللہ ہماری حکومت کا وژن مدنی ریاست کا ہے۔ وزیراعظم عمران خان صاحب بیہودگی کے خلاف ہیں۔ وہ پاکستان کے واحد وزیراعظم ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر دنیا کو خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہٖ وسلم کی عظیم شخصیت عظمت و مرتبت و مدنی ریاست کی بات کی۔
تاہم پیمرا کی جانب سے مذکورہ ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بحث چھڑ گئی جس میں کچھ نے پیمرا کے اقدام کے درست تو کچھ نے غلط قرار دیا۔
اس دوران ٹوئٹر پر اپنے دیس کا ہر حیا رنگ والا، گالا بسکٹ، مہوش حیات اور پیمرا سے متعلق ہیش ٹیگز بھی ٹرینڈ پر تھے۔
Like seriously This is the ad of *Biscuit*? What's wrong with our content creators, going down each passing day👎 SHAME!
Just improve the damn quality, doing mujra for biscuit will give you nothing
Both Tarang and Gala lanat qabool kijye! #galabiscuit pic.twitter.com/jpooIsMnKt— Hipster (@hajarkagalwaa) October 5, 2020
عروج نامی ٹوئٹر صارف نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ کیا واقعی میں یہ بسکٹ’ کا اشتہار ہے؟ ہمارے مواد تخلیق کرنے والوں کو کیا ہوگیا ہے؟ جو ہر گزرتے دن کے ساتھ نیچے گرتا جارہا ہے انہوں نے لکھا کہ صرف معیار کو بہتر بنائیں، بسکرٹ کے لیے مجرا کرنے سے آپ کو کچھ نہیں ملے گا۔
https://twitter.com/AMMARkhalidKHAN/status/1313423429194985472?s=20
عمار نامی صارف نے پیمرا کے ان اقدام کو سراہا-
Totally out of sense this ad
If you eat Gala you will start dancing like MEHWISH hayat😂😂😂😂 #galabiscuit #MehwishHayat— Hassan Askari (@Qazmee_Hassan) October 6, 2020
حسن عسکری نامی صارف نے لکھا کہ یہ ٹوئٹ سمجھ سے باہر ہے اگر آپ گالا کھائیں گے تو آپ بھی مہوش حیات کی طرح ڈانس کرنا شروع ہوجائیں گے۔
https://twitter.com/jayhabeeb/status/1313360507563372544?s=20
ایک صارف نے لکھا کہ اس گالا بسکٹ کے اشتہار میں کیا غلط ہے؟ یہ سوسائٹی ٹی وی پر تشدد دیکھ کر خوش ہوگی کہ عورت کو مارا جارہا ہے، لیڈرز نفرت پھیلارہے ہیں لیکن کوئی خاتون پورے لباس میں رقص کرلے تو یہ ہوتا ہے۔
Biscuit khane k liye dance kn bewaqoof krta h🤔🤦♀️
— Nida Ali (@nida_ali18) October 6, 2020
ایک صارف نے لکھا کہ نسکٹ کھانے کے لئے کون بے وقوف ڈانس کرتا ہے-
What was the poiint of dancing so much for a Biscuit? Stop Objectifying woman for any Advertisement✖
#galabiscuit#MehwishHayat @MehwishHayat #PEMRA pic.twitter.com/gqLOJAy3me
— Baخtawaر🇵🇰🫶🏻🇵🇸 (@Ariesjumani) October 6, 2020
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ایک بسکٹ کے لیے اتنا زیادہ ڈانس کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ ہر اشتہار میں خاتون کو نمائش کی چیز بنانا بند کریں۔
So Finally #pemra banned vulgar Gala Biscuit Add.Great Job @AnsarAAbbasi . #galabiscuit pic.twitter.com/HPm61cAe8j
— Moiz Khan (@__Moeeze) October 6, 2020
معیز خان نامی صارف نے پیمرا اور انصار عباسی کے اس اشتہار پر ایکشن لینے پر سراہا-
When creative head,choreographer and custom designer are confused between folk dance and mehandi dance😅I guess they tried to present folk dance and theme .. excellent effort tough😍 #MehwishHayat #galabiscuit @MehwishHayat pic.twitter.com/2LsmzQezL6
— Atika Mirza (@atika_mirza) October 6, 2020
Gala biscuits add dancer lady look at her,,,,,ND she is tamga_e_ imtiaz awarded unfortunately,,,,no doubt this govrmnt support vulgarity & Obscenity🤬🤬🤬🤬🤬#galabiscuit pic.twitter.com/CIH43ZDEza
— 🇵🇰 Noshe🍁 (@girl_aqua10) October 6, 2020
ایک صارف نے مہوش حیات کی تصویر شئیر رکتے ہوئے لکھا کہ بدقسمتی سے اسے تمغہ امتیاز سے نوازا گیا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ حکومت کی غیر اخلاقی اور فحاشی کی حمایت ہے-
Professors being killed. Students being denied access to education. Sexual violence at its peak, and people are worried about a biscuit ad. What a country! #galabiscuit #StateKilledProfNaeemKhattak
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) October 5, 2020
ایک صارف نے لکھا کہ پروفیسروں کو قتل کیا جارہا ہے۔ طلباء کو تعلیم تک رسائی سے انکار کیا جارہا ہے۔ جنسی تشدد عروج پر ہے ، اور لوگ بسکٹ کے اشتہار سے پریشان ہیں۔ کیسا ملک ہے!
https://twitter.com/maham_farman/status/1313367836526477312?s=20
ایک صارف نے لکھا کہ اس اشتہار میں کچھ غلط نہیں ہے، فلموں میں اور اس اشتہار میں کوئی فرق نہیں ہے تو یہ ٹرینڈ کیوں کررہا ہے؟
https://twitter.com/Shahzaib_Live/status/1313383982243946496?s=20
جس کے جواب میں ایک صارف نے لکھا کہ اشتہارت تو دکھائے جاتے ہیں جبکہ فلمیں دیکھنا اپنی چوائس پر منحصر ہوتا ہے-
Wish Pemra had taken action on these third class dramas as well #galabiscuit#MehwishHayat pic.twitter.com/HEWxGvTHQy
— Fahad Khalid (@FahadKh92677916) October 6, 2020
ایک صارف نے پیمرا کے اس اقدام پر تنقید کی اور لکھا کہ کاش پیمرا نے ان تھرڈ کلاس ڈراموں پر ایکشن لیا ہوتا۔