نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے کشمیر میں جو شر پیدا کررکھا ہے اس سے خیر برآمد ہوگا’ محض ٹویٹ کرنے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حیدر آبار میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک اور یوٹرن لیتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر اتفاق رائے سے ایک قومی پالیسی تشکیل دیں ‘موجودہ حکومت ماضی کی روش پر چل رہی ہے’ملک شدید اقتصادی بحران کاشکار ہے سود کی لعنت نے معیشت کو تباہ کردیا ہے ‘ جماعت اسلامی کے کارکنان مسئلہ کشمیر کو ہرسطح پر اجاگر کریں .
لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر میں36دن ہوگئے کرفیو کشمیری ظلم وبربریت کا شکار ہیں اور پاکستان کی آمد کے منتظر ہیں لیکن وزیر اعطم محض ٹویٹ اور بیانات تک ہی محدد ہیں کشمیر ٹویٹ کرنے سے آزاد نہیں ہوگا ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ وزیر اعظم نکلتے ایک ایک اسلامی ملک ‘ سلامتی کونسل سمیت ہر درواز ے پر انصاف کے لئے دستک دیتے لیکن ایسا نہیں ہوا.
دوسری جانب جماعت اسلامی نے 15 ستمبر کو کوئٹہ میں کشمیریوں کے حق میں ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا۔ امیر العظیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اپوزیشن کے احتجاج کا حصہ اس لئے نہیں بن رہے کہ آج وہ جن نکات پر تنقید کررہے ہیں ماضی میں انہوں نے خود وہی کیا ہے ۔ اپوزیشن جماعتیں ماضی میں اپنی کردہ گناہوں کی معافی مانگیں اور لوٹی گئی رقم کو قومی خزانے میں جمع کرائیں تب ان کے ساتھ مل کر احتجاج کا سوچ جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جماعت اسلامی کراچی اور پشاور میں کشمیر مارچ کر چکی ہے،کراچی میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام عظیم الشان کشمیر مارچ کا اہمتام کیا گیا جو کہ بارش کے باوجود بھی ایک کامیاب پروگرم تھا. شدید موسم اور بارش اہل کراچی کو کشمیری بھارئیوں سے یکجہتی کا اظہار کرنے سے روک نہیں سکی.اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں ایک مہینے سے کرفیو نافذ ہے، نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے ، خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی جارہی ہے لیکن ہمیں کشمیر کی آزادی کیلئے کوئی حرکت نظر نہیں آتی، اگر بھارتی فوج وہاں موجود ہے تو ہماری فوج کو بھی سرینگر میں موجود ہونا چاہیے، اگر آپ نے یہ لڑائی سرینگر میں نہیں لڑی تو آپ دیکھیں گے کہ یہ لڑائی اسلام آباد اور مظفر آباد میں لڑی جائے گی،
جماعت اسلامی نے اکتوبر میں لاہور میں بھی کشمیر مارچ کا اعلان کر رکھا ہے








