رواں ماہ 25 جنوری کو اختتام کو پہنچنے والے ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ میں ڈرامے کے مرکزی کردار ہمایوں سعید دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگئے تھے ڈرامے کا یہ اختتام پوری قوم کو پسند نہیں آیا انہوں نے غصے کا اظہارسوشل میڈیا پر طرح طرح کی میمز بناکر اور طنزومزاح سے کیا
ہدایت کار و مصنف خلیل الرحمان قمر کے ڈرامے’’میرے پاس تم ہو‘‘ نے وہ غیر معمولی شہرت حاصل کی ہے کہ اس کا شمارپاکستان کی تاریخ کے یادگار ڈراموں میں کیا جائے گا ڈرامے میں ہمایوں سعید، عائزہ خان، حرا مانی اورعدنان صدیقی نے مرکزی کردار نبھائے ہیں ڈرامے کے مصنف اوراداکاروں سمیت پوری ٹیم کو لوگوں نے خوب پیار دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اب عدالت نے ’دانش‘ کا کردار نبھانے والے ہمایوں سعید کو ’میرے پاس تم ہو‘ میں خواتین کی تضحیک کرنے والے ڈائیلاگ بولنے پر اور مصنف خلیل الرحمن کو ڈرامے کا ایسا اسکرپٹ لکھنے پر طلب کرلیا
سندھ ہائی کورٹ میں ثنا سلیم نامی خاتون کی جانب سے وکلا ء نے درخواست دائر کی تھی کہ ’میرے پاس تم ہو‘ میں خواتین کو منفی انداز میں دکھایا گیا اور ڈرامے میں خواتین کے حوالے سے غلط اور تضحیک آمیز ڈائیلاگ بولے گئے
خاتون کی درخواست پر 29 جنوری کو سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی تھی جس میں خاتون کے وکلا ءسمیت پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی پیمرا اور نجی ٹی وی چینل اے آر وائے کے وکلا ءبھی پیش ہوئے
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ڈرامے کے خلا ف لاہور کی عدالت میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی اوردرخواست گزار خاتون ثنا سے پوچھا کہ کیا آپ کو ڈرامے کی محض قسط نمبر 21 یا آخری قسط پر اعتراض ہے؟
میرے پاس تم ہو کی کامیابی پر دعاؤں اور پذیرائی پر مداحوں کا بے حد مشکور ہوں ہمایوں سعید
عدالت کے پوچھنے پر خاتون کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ڈرامے میں عورت کی کردار کشی کی گئی درخواست کا مطلب کسی ایک قسط پر اعتراض نہیں اور نہ ہی درخواست گزار حکم امتناع لینا چاہتے ہیں بلکہ درخواست گزار ڈرامے کے اسکرپٹ کے خلاف ہیں
عدالت نے پیمرا کے وکلاء سے استفسار کیا کہ ڈرامے کی مانیٹرنگ کا کوئی طریقہ موجود ہے ان ہاؤس کوئی سینسر ہے آپ کے پاس؟ جس پر پیمرا کے وکلا ءنے بتایا کہ اس طرح کا فورم پیمرا کے پاس موجود ہے جس کی پالیسی کے مطابق ڈرامے کے اندر زبان اور منظر نگاری اخلاق کے دائرے میں ہونے چاہیے
درخواست گزار کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ڈرامے میں خواتین کے لیے ’دو ٹکے کی لڑکی‘ کا ڈائیلاگ استعمال کیا گیا اور اب یہ ڈائیلاگ بہت مشہور ہوگیا ہے دوران سماعت درخواست گزار نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ’میرے پاس تم ہو‘ میں ایک خاتون اور مرد کو نکاح کے بغیر ایک ساتھ رہتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ ایک 6 سالہ بچے کو اپنی اسکول ٹیچر سے اپنے والد کا رشتہ کرواتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے
عدالت کو بتایا گیا کہ ڈرامے میں کہا گیا کہ کراچی میں 30 ہزار روپے میں لوگ مارے جاتے ہیں ڈرامے میں کراچی کے امیج کو بھی خراب دکھایا گیا جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عدالت سے پہلے درخواست گزار کسی فورم میں گئے؟ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ درخوست گزار کو پہلے متعلقہ فورم سے رجوع کرنا چاہیے تھا
عدالت کے استفسار پر درخواست گزار کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ وہ عدالت میں صرف اس لیے آئیں ہیں کہ پیمرا کو ہدایات دی جائیں جس پر عدالت نے کہا کہ اگر ڈرامے میں غیر اخلاقی جملے استعمال کیے گئے ہیں تو وہ ہدایات نہیں بلکہ عمل کروائیں گے
سندھ ہائی کورٹ :نجی ٹی وی چینل سے نشر ہونے والے ڈرامہ میرے پاس تم ہو کے خلاف دائر درخواست کی سماعت
عدالت کا کہنا تھا کہ پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ ڈرامے میں ایسی قابل اعتراض گفتگو کی گئی ہے کہ نہیں؟ ساتھ ہی عدالت نےپوچھا کہ جس شخص نے ڈرامے میں ڈائیلاگ بولے وہ کیوں نہیں آئے؟ جس پر نجی ٹی وی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگلی سماعت میں ڈائیلاگ بولنے والے اداکار ہمایوں سعید کو پیش کیا جائے گا
ہمایوں سعیدڈرامے کے لکھاری خلیل الرحمٰن قمر پیمرا سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو آئندہ سماعت پر 13 فروری کو عدالت طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی
ڈرامہ میرے پاس تم ہو کی آخری قسط کو روکنے کے لئے عدالت میں درخواست دائر
یاد رہے کہ ’میرے پاس تم ہو‘ کے خلاف لاہور کی سول کورٹ میں بھی ڈرامے کی آخری قسط رکوانے کے لیے ماہم جمشید نامی ایک خاتون نے درخواست جمع کرائی تھی تاہم عدالت نے ڈرامے کو نشر کرنے سے روکنے والی درخواست مسترد کردی تھیعلاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی ڈرامے کے خلاف ایک درخواست دائر کی گئی تھی
واضح رہے کہ ڈراماسیریل ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کی غیر معمولی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اس کی آخری قسط 25 جنوری کو نہ صرف ٹی وی بلکہ سینمامیں ریلیز کی گئی تھی جسے دیکھنے شائقین کی بہت بڑی تعداد پہنچی تاہم ڈرامے کے مرکزی کردار دانش (ہمایوں سعید)کی موت نے جہاں شائقین کو جذباتی کیا وہیں بہت سے لوگ ڈرامے کے اختتام سے مطمئن نظر نہیں آئے اور تنقید کرتے ہوئے مختلف کمنٹس کئ