شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی) نواز لیگ کے مرکزی رہنماء اور رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کی 85 سالہ والدہ بیگم ولایت لطیف بھائی انور لطیف اور محکمہ مال کے تین اہلکاروں رانا غلام مرتضیٰ گل نوید اور محمد رقیب کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن نے ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے جس کے بعد میاں جاوید لطیف اور ان کے خاندان کے خلاف درج شدہ مقدمات اور زیر تکمیل انکوائریوں کی تعداد ایک درجن سے تجاوز کر گئی ہے
نیا مقدمہ ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ چوہدری محمد اصغر جوئیہ کی مدعیت میں زیر دفعہ 409 ت پ اور پانچ دو 47 انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے اس مقدمہ میں گذشتہ کئی عشروں کے دوران میاں فیملی کی طرف سے خریدی جانے والی املاک پر اشٹام ڈیوٹی اور دیگر سرکاری محاصل کم مالیت کے سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا الزام لگایا گیا ہے جن میں ایسی املاک بھی شامل ہیں جو میاں جاوید لطیف کے ایم این اے ایم پی اے اور ڈسٹرکٹ کونسلر بننے سے قبل خریدی گئی تھی
ایف آئی آر کے مندرجات کے مطابق میاں جاوید لطیف کی والدہ صاحبہ اور ان کے بھائی میاں انور لطیف کے نام پر خریدی جانے والی 24 املاک پر اشٹام ڈیوٹی اور رجسٹری فیس وغیرہ شیڈول ریٹ سے کم رجسٹری برانچ کے مذکورہ اہلکاروں کی ملی بھگت سے جمع کروا کر سرکاری خزانے کو مجموعی طور پر 24054904 روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے جس کی شکایت ملنے پر ڈپٹی کمشنر چوہدری محمد اصغر جوئیہ نے اسسٹنٹ کمشنر شیخوپورہ کی سربراہی میں ایک 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس کے ممبران میں جی اے ریونیو اور سپریٹنڈنٹ محکمہ مال شامل تھے اس کمیٹی کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ این اے 121 شیخوپورہ تھری کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کی والدہ اور بھائی کے نام پر خریدی جانے والی بھاری مالیت کی 24 املاک پر سرکاری واجبات کی رقم مختلف اوقات کے شیڈول ریٹ کے مطابق جمع نہ کروائی گئی ہے
محکمہ مال کے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ صرف 3 کلرکوں اور دو مفاد کنندگان کے خلاف الزام تراشی کرنے سے یہ الزامات سچ ثابت نہیں ہوسکتے 24 املاک کی رجسٹریاں اور دستاویزات پاس کرنے والے سب رجسٹراروں کی نشاندہی نہ کرنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ انکوائری جلد بازی میں کروائی گئی ہے دریں اثناء میاں جاوید لطیف ایم این اے نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ میں میاں نواز شریف کے بیانیئے کے ساتھ کھڑا ہوں اور اب تک اس جرم کی سزا میں میرے خاندان کے خلاف ایک درجن سے زیادہ مقدمات درج ہوچکے ہیں اور انکوائریاں چل رہی ہیں
انہوں نے کہا کہ وہ تیر آزمائے ہمارے پاؤں میں لغزش نہ آئے گی انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ میری معمر والدہ کو بھی ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو سینہ کے انفکیشن کی وجہ سے چند روز سے علیل ہیں انہوں نے کہا کہ میری بات کو بھی تاریخ کے باب میں شامل کر لیا جائے کہ میں میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا جن 24 املاک کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ان میں سے کچھ املاک میرے پیدا ہونے سے قبل خریدی گئی تھیں اور 95 فیصد املاک میرے عملی سیاست میں آنے سے بھی قبل خریدی گئی ہیں پھر یہ کیسے الزام لگا دیا گیا کہ میرے اثر و رسوخ کی وجہ سے شیڈول ریٹ نہیں لگا گیا میاں جاوید لطیف نے کہا کہ موجودہ دور میں ہمارے اوپر ہونے والے مظالم مشرف دور سے بھی بڑھ گئے ہیں خدا کی لاٹھی بے آواز ہے وہ وقت آنے والا ہے جب یہی نیب ہوگی مگر کٹہرے کے کردار بدل جائیں گے