مائیکرو سافٹ صارفین کے لیے ایک بڑا خطرہ سامنے آیا ہے جس میں ان کے اکاؤنٹس اور لاگ ان پاسورڈز کی سیکیورٹی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم ( نے اس حوالے سے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں صارفین کو سائبر حملوں اور حساس معلومات تک غیر مجاز رسائی کے خطرات سے خبردار کیا گیا ہے۔ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ مائیکرو سافٹ کے ونڈوز سسٹم کے ذریعے نیٹ ورک تک رسائی کے لیے ہیکرز کو ایک نئے نوعیت کے سائبر حملوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ان حملوں میں ہیکرز کو سسٹم میں داخل ہونے کے لیے کسی فائل کو کھولنے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی، اور وہ نیٹ ورک کی حساس معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم کے مطابق، ہیکرز کو صرف لاگ ان پاسورڈز یا نیٹ ورک تک رسائی حاصل ہو جائے تو وہ پورے سسٹم کا کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔ اس خطرے کا سامنا مائیکرو سافٹ کے تمام ونڈوز ورژنز بشمول ونڈوز 7، 10، 11 اور ونڈوز سرور 2022 کو ہے۔
رپورٹ کے مطابق، مائیکرو سافٹ نے ابھی تک اس سیکیورٹی مسئلے کے لیے کوئی آفیشل حل فراہم نہیں کیا ہے، جس کی وجہ سے صارفین کو اپنی سیکیورٹی کی سطح کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ ایڈوائزری میں نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم نے حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی تاکید کی ہے تاکہ ایسے سائبر حملوں سے بچا جا سکے۔
ایڈوائزری میں دوہرے حفاظتی نظام کو نافذ کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ لاگ ان پروسیس کو مزید محفوظ بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، نیٹ ورک کی سیکیورٹی کو مضبوط کرنے کے لیے فائروال، ورچوئل لوکل ایریا نیٹ ورک یا نیٹ ورک سے مخصوص معلومات کو محفوظ بنانے کی سفارش کی گئی ہے۔ایڈوائزری میں صارفین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ یو ایس بی ڈیوائسز، ای میل اٹیچمنٹس اور شیئر فولڈرز سے مشکوک فائلز کو نہ کھولیں۔ یہ فائلز اکثر ہیکرز کے ذریعے سسٹم میں مداخلت کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم کی اس ایڈوائزری کے بعد مائیکرو سافٹ صارفین کے لیے یہ ضروری ہوگیا ہے کہ وہ اپنی سیکیورٹی پروٹوکولز کو اپ ڈیٹ کریں اور کسی بھی ممکنہ سائبر حملے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرنا انتہائی اہم ہے تاکہ حساس معلومات اور نیٹ ورک کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔