مفتاح اسماعیل کو پبلک میں بات نہیں کرنی چاہئے تھی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اگر میں نے عوام کو ریلیف دیا تو اس میں کسی کو کیا پریشانی ہے۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو پبلک میں بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفتاح کو پبلک میں بات نہیں کرنی چائئے تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے اگر عوام کو ریلیف دیا ہے تو اس میں کسی کو کیا مسئلہ کیا پریشانی ہے ۔ میں یہاں کوئی نوکری کرنے نہیں آیا ۔ مفتاح کو چھوٹا بھائی سمجھتا ہوں وہ کئی جگہ میرے ماتحت رہ چکے ہیں ۔ ان سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ۔ان سے کوئی گلہ نہیں۔ میں نے ان کی بات کا برا نہیں منایا۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے عوام کی تکالیف کو دیکھ کر لیوی نہ لگانے کا فیصلہ کیا۔آئی ایم ایف سے میں پچھلے 25سال سے ڈیل کر رہا ہوں۔میں پرامید ہوں آئی ایم ایف اور ہمارے درمیان معاملات بہتر ہوں گے۔ملک میں روپیہ مستحکم ہو رہا ہے اور آگے بھی ہوگا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم آئی ایم ایف کی پوری شرائط پوری کریں گے۔اگر پیڑولیم مصنوعات کی قیمتیں نیچے رہتی ہیں تو عوام کو فائدہ دیں گے۔جس طرح کا چیلنج ہوگا اس طرح کا ہمیں رسپونس دینا پڑے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم کوشش کریں گے کہ اس بارآئی ایم ایف کا پروگرام ختم کر سکے۔ہم اپنی چیزوں کو مینچ کریں گے۔لوگ چاہتے ہیں کہ میں عوام کو ریلیف نہ دیتا۔کابینہ نے جون2023 تک9سینٹ بجلی مہیا کرنے کی منظوری دی۔فنڈنگ کے پیسے دو ماہ میں ختم ہوگئے،ہمارے پاس اور کیا راستہ تھا
مزید یہ بھی پڑھیں؛ امیتابھ بچن 80 ویں سالگرہ آج منائیں گے
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں
ٔپاکستان کا نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 131 رنز کا ہدف
انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا میں ایکسپورٹ مارکیٹس میں سخت مقابلہ چل رہاہے۔ماضی میں ہم نے ایکسپورٹرزکو180ارب کا پیکج دیا تھا۔اس پیکج کے نتیجے میں ایکسپورٹرزنے 12.7فیصد گروتھ دی،ایکسپورٹرز کو ڈالرز کی بجائے روپوں میں سوچنے کی ضرورت ہے. ان کا کہنا ہے کہ مسائل حل نہیں کریں گے تو کاروباری حضرات پریشان ہوں گے۔ڈالر کو 200سے نیچے ہوناچاہئے۔بینکوں نے27ارب کی بجائے50ارب کا منافع کمایاغیر قانونی طور پر منافع کمانے والے بینکوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔ایکشن ہوتا ہوا سب کو نظر آئے گا.

دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج سرکاری دورے پر امریکا روانہ ہوگئے جہاں وہ مختلف حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر آج بروز منگل 11 اکتوبر کو صبح ساڑھے گیارہ بجے نجی ایئرلائن کی پرواز سے امریکا روانہ ہوگئے.

اسحاق ڈار سالانہ اجلاس کے موقع پر عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) اور ورلڈ بینک حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات میں معاشی صورت حال اور قرض پروگرام پر بات چیت ہوگی۔ گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری خزانہ بھی مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی دورہ امریکا کے دوران عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے حکام سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے گزشتہ ماہ ہی پاکستان کنٹری رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ ذخائر اور روپے کی قدر میں نمایاں کمی آئی ہے،زرمبادلہ ذخائر، پرائمری بجٹ خسارے سمیت 5 اہداف پورے نہیں کئے گئے، اس کے علاوہ سات بنیادی ڈھانچہ اہداف پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں مالی سال 2022 کے دوران معاشی سرگرمیاں مضبوط رہیں، حکومت نے قرض پروگرام کو ٹریک پر لانے کیلئے کئی اقدامات کئے، بنیادی سرپلس پر مبنی بجٹ، شرح سود میں نمایاں اضافہ شامل ہیں، فیول سبسڈی کا خاتمہ، ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا،خوراک، ایندھن کی عالمی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بیرونی پوزیشن غیر مستحکم اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں اضافہ ہواہے۔

Comments are closed.