امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ چاہتا ہوں ملکر خواب دیکھیں تصور میں کلین گرین کرپشن سے فرار پاکستان دیکھیں جس میں لوگ باری کا انتظار کریں ایک دوسرے کے لیے مسکراہٹ ہو ۔کوئی انسان ایک دوسرے کو تنہا نہ سمجھے اور پورا ملک ایک خاندان بن جائے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سروے کے مطابق ہر پانچواں پاکستانی ڈپریشن کا شکار ہے جس کا کسی ٹیسٹ سے پتہ نہیں چلتا اس دلدل سے قوم کو نکالنے کے لئے ہم چاہتے ہیں کہ تماشائی کا کردار ادا نہ کریں بلکہ اپنے حصے کا رنگ بھریں۔ لاہور آلودہ ترین شہر بن چکا 85 فیصد پانی ہمارا گندہ ہے میں نے چیلنج کیا کہ جس دن خالص دودھ کا گلاس ملے مجھے بتائے میں مبارکباد دوں گا اس ملک میں خالص دودھ کا ملنا خواب بن چکا ہے ہم چاہتے ہیں ایسا معاشرہ ہو کہ انسان انسان کا غلام نہ ہو محتاج نہ ہو ہمارے ملک میں جہالت مہنگائی بے روزگاری خوف نہ ہو انسانی سوسائٹی میں دو بنیادی بیماریاں ایک بھوک ایک خوف ہے ۔
منصورہ میں دیجیٹل میڈیا کے نمائندون سے بات کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ آپ لوگوں میں کچھ کرنے کا جذبہ ہے خیر اور باطل کی اس جنگ میں غیر جانبدار نہیں ہونا چاہیے ۔ کوشش کرنی چاہئے روشنی ہو اندھیروں کا خاتمے ہو راو انوار پر چار سو قتل کا الزام تھا لیکن اسے وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا ابھی سندھ گیا تھا ام رباب کے والد بھائی چچا کو 2018 میں مارا گیا ۔چیف جسٹس نے تین ماہ میں قاتل گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا لیکن چار سال ہو گئے کہ قاتل گرفتار نہیں ہوئے ۔ ہم تعزیت کے لئے گئے تو مقامی ہمارے بندے کو فون آیا کہ کیوں آئے تعزیت کے لیے۔ ام رباب نے بتایا کہ ہمارے گھر بدمعاشوں کی وجہ سے کوئی نہیں آتا سب ڈرتے ہیں ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔ قوم کی تعمیر و ترقی ضروری ہے ۔ ہمارے ہاں قانون ساز اسمبلیاں ہیں قومی اسمبلی کے ایک منٹ پر کتنا خرچہ آتا ہے کسی قومی اسمبلی کے ممبر سے پاکستان کے آئین کے بارے پوچھیں کہ دفعات کتنی ہیں پہلی دفعہ کونسی ہے کسی کو کچھ نہیں پتہ ہوتا ۔ میرے ساتھ ایک سینیٹر رہا تین سال تک وہ خاموش رہا کچھ نہیں بولا۔ بس پروٹوکول لینے کے لیے سینیٹر بن گئے ۔ ہمارے ایوانوں میں قانون سازی نہیں عدالتوں میں انصاف نہیں تعلیمی اداروں میں اعلی تعلیم نہیں ایسے میں ہم کیا کریں؟ ہم کہتے ہیں کہ اللہ نے رات پیدا کی ہے تو اس میں صلاحیت دی ہے کہ اس میں چراغ جلا دو۔ زہر کھانے کی بجائے تریاق بنانا ہو گا۔ اندھیروں میں زندگی ختم کرنے کی بجائے اپنے حصے کا چراغ جلانا ہو گا
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ 30 اکتوبر کو یوتھ لیڈرز کو مینار پاکستان پر بلایا ہے ایک لاکھ لوگ جمع ہوں گے یوتھ کے ۔ پاکستان کو مینارہ نور بنانا ہے ۔ سب ممکن ہے اگر ہمت کی جائے اپنے حصے صلاحیت کے مطابق کام کیا جائے۔








