700قیدیوں کی رہائی، وزارت قانون نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پرکیا جواب دیا ؟کہ قیدی بھی خوش ہوگئے

0
126

اسلام آباد:700قیدیوں کی رہائی، وزارت قانون نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پرکیا جواب دیا ؟کہ قیدی بھی خوش ہوگئے ،اطلاعات کےمطابق وزارت قانون نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے دیے گئے حکم کے مطابق 700 قیدیوں کی ضمانت پر رہائی کے حکم کی توثیق کردی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حکم پر عملدرآمد کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اس عدالت کی حدود میں جن قیدیوں کے مقدمات زیر التوا ہیں وہ راولپنڈی جیل میں قید ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں اور وہاں کی حالت بہت خراب ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نےکہا کہ بہت سارے قیدیوں کی عدالت تک رسائی نہیں کیونکہ وہ وکیل کی پیشہ ورانہ خدمات کاخرچ نہیں اٹھا سکتے، اکثر کو جیل میں نہیں ہونا چاہیے تھا، یہ عدالت کی آئینی ذمے داری ہے کہ وہ آئینی حقوق کی حفاظت یقینی بنائے، ہمیں قیدیوں کی بہبود خصوصاً ان کی زندگی کے حوالے سے تحفظات ہیں۔

تاہم جب ہائی کورٹ کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے 5رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے تو اسلام ہائی کورٹ نے اپنے ہی حکمنامے پر عملدرآمد کو خود ملتوی کردیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایک انگریزی روزنامہ میں شائع خبر کا حوالہ دیا جس میں کہا تھا کہ حکومت قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے حکمنامے سے خوش نہیں اور سیکریٹری قانون خشی الرحمٰن سے دریافت کیا کہ آیا یہ خبر درست ہے یا نہیں۔

خشی الرحمٰن نے کہا کہ یہ خبردرست نہیں ، انہوں نے کہا کہ حکومت کو گنجائش سے زائد قیدیوں کی حامل جیلوں سے قیدیوں کی رہائی پر کوئی اعتراض نہیں ۔جسٹس اطہر من اللہ نے سیکریٹری قانون کو ہدایت کی کہ وہ قانون کی عملداری یقینی بنانے کے حوالے سے لیے گئے اقدامات پر رپورٹ جمع کرائیں

Leave a reply