پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ منتخب وزیراعظم کی اس نااہل حکومت کے دوران اقلیتیں زیادہ غیر محفوظ ہو گئی ہیں۔ پی ٹی آئی کی زیرقیادت وفاقی حکومت کے دوران لوگ مایوسی کی انتہا کو پہنچ چکے ہیں کیونکہ یہ نااہل وفاقی حکومت کسی بھلائی اور فلاح و بہبود ، اور اقلیتوں کی حفاظت کو ظاہر کرنے میں ناکام رہی ہے-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق قومی اقلیتوں کے دن کے موقع پر ، چیئرمین پی پی پی نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی معاشرہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر روزانہ حملوں کو دیکھنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ بدقسمتی سے ، موجودہ وزیر اعظم عمران احمد خان نیازی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے لیے اپنے دل میں بہت نرم گوشہ رکھتے ہیں اور مذہبی عقائد اور خیالات کو کنٹرول کرنے والے بعض قوانین کے غلط استعمال کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے تماشائی کا کردار ادا کیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ملک میں مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کے فروغ کا بیڑہ اٹھایاانہوں نے یاد دلایا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے 11 اگست 1947 کو قانون ساز اسمبلی میں بانی پاکستان محمد علی جناح کی تقریر کی روشنی میں 11 اگست کو اقلیتوں کا قومی دن قرار دیا تھا۔ 11 اگست کا اعلان کرنے کا واحد مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو قوم کی تعمیر میں ان کی مساوی شراکت کے لیے شمار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کی 11 اگست 1947 کی تقریر 1973 کے آئین کی روح تھی ، جو اقلیتوں کو مساوی حقوق کی ضمانت دیتی ہے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ متفقہ طور پر ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کا 1973 کا آئین قوم کے لیے ایک انمول تحفہ تھا جس پر قوم ہمیشہ فخر کرتی رہے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے اقلیتوں کے حل ، فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے ایک علیحدہ وزارت کا بھی آغاز کیا تھاانہوں نے مزید کہا ، "اقلیتوں کے ہر حق کا تحفظ کرنا پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔”انہوں نے یقین دلایا کہ یہ پیپلز پارٹی کے منشور کا ایک ناقابل تغیر حصہ ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے اقلیتوں کو یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی ان کے حقوق کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے ہر سطح اور فورم پر اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی اقلیت کا دن آج ہمارے عہد کی تجدید کا ایک موقع ہے کہ ہم بحیثیت قوم بین المذاہب امن ، سکون اور ہم آہنگی کے لیے اپنا سرشار کردار ادا کریں گے-