میرپورماتھیلو،باغی ٹی وی (نامہ نگارمشتاق لغاری): مرتضیٰ کھوسو اغوا، بہمانہ تشدد، زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا،مقدمہ درج نہ ہوسکا
تفصیل کے مطابق میرپورماتھیلوکی گل کالونی کے رہائشی مرتضی کہوسہ، جو بینک میں کام کرتے تھے، چند دن قبل ایک بااثر شخص کے ہاتھوں اغوا ہو گئے۔ اغوا کے بعد انہیں بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ان کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی اور آدھی زبان بھی کاٹ دی گئی۔
مرتضی کھوسو کو اغوا کے بعد شدید زخمی حالت میں کراچی کے آغا خان ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ ان کے علاج کے لئے میڈیکل لیٹر بھی فراہم کیا گیا ہے، لیکن گھوٹکی پولیس نے تاحال ان کے اغوا اور تشدد کے واقعے پر مقدمہ درج نہیں کیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق مرتضی کھوسوپر ہونے والا یہ ظلم کسی ذاتی تنازعے یا کاروباری مخالفت کا نتیجہ ہو سکتا ہے، تاہم پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نہ کرنا سوالات اٹھا رہا ہے۔
مرتضی کے اہل خانہ اور مقامی افراد نےاحتجاج کرتے ہوئے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مقدمہ درج کیا جائے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اس واقعے نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے اور شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات میں انصاف کا حصول مشکل بن رہا ہے، خاص طور پر جب بااثر افراد اس طرح کے جرائم میں ملوث ہوں۔
مرتضی کھوسو کےلواحقین نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہاور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سنگین واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے اور متاثرہ شخص کو انصاف دلایا جائے۔